داعش کی موجودگی سے متعلق وفاقی حکومت تذبذب کا شکار

10ماہ کے دوران مبینہ طور پر داعش سے تعلق رکھنے والے 900 افراد کو گرفتار کیا جا چکا


آن لائن October 19, 2015
حکومت کا واضح موقف نظر نہیں آ رہا، وزیر داخلہ و دیگر حکومتی شخصیات کے متضاد بیانات۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نیٹ ورک کی موجودگی پروفاقی حکومت تذبذب کا شکار ہوگئی۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار سمیت اعلی حکومتی عہدیداروں کے داعش کے موجودگی اور عدم موجودگی کے متضادبیانات کے باوجودگزشتہ 10ماہ کے دوران مبینہ طور پر داعش سے تعلق رکھنے والے 900افراد کو گرفتار کیاجا چکاہے۔سینیٹ کی داخلہ امور کمیٹی میں آئی جی سندھ نے اعتراف کیاکہ سانحہ صفورا میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں جبکہ مرکزی کرداربیرون ملک شام میں روپوش ہے۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ہونے والی دہشت گردی سمیت دیگر واقعات میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش ملوث نہیں ہے اورنہ ہی ملک میں اس کاکوئی وجودہے بعض دہشت گرد گروپوں اورکالعدم تنظیموں کی جانب سے داعش کی اطاعت کے اعلانات کے بعد سیکیورٹی ادارے عالمی دہشت گرد تنظیم کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت سمیت سندھ میں داعش نیٹ ورک کی جانب سے متعددبار وال چاکنگ کی گئی جس پرملک بھر میں گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں،3ماہ قبل بین الاقوامی اسلاملک یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس سے داعش کے جھنڈے ،بینرز،سی ڈی سمیت دیگر مواد ملا تھاجس پر سیکیورٹی اداروں نے گرفتاریاں بھی کی تھیں،وزیراعظم نوازشریف کی امریکی صدر کے ساتھ طے شدہ ملاقات میں داعش سے نمٹنے کیلیے پاکستانی فورس کے کامیاب آپریشن اور حکمت عملی پر بھی بات چیت متوقع ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں