افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے عالمی اداروں سے مدد طلب

صوبوںسے بھی تجاویزمانگ لیں،14لاکھ مہاجرین کی واپسی کی ڈیڈلائن 31 دسمبر ہے

صوبوںسے بھی تجاویزمانگ لیں،14لاکھ مہاجرین کی واپسی کی ڈیڈلائن 31 دسمبر ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
پاکستان نے 14لاکھ 50 ہزار سے زائد رجسٹرڈافغان مہاجرین کی جلد وطن واپسی کیلیے عالمی اداروںسے مدد مانگ لی، وفاقی حکومت نے مہاجرین کی جلد وطن واپسی کا نظام وضع کرنے کیلیے چاروں صوبوں سے تجاویزطلب کرلیں، مہاجرین کی جلد وطن واپسی کا پلان تشکیل دے کر حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھجوایا جائے گا۔


وفاقی حکومت نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن31دسمبر 2015 مقررکر رکھی ہے جس میں توسیع کے حوالے سے حکومت پاکستان نے کوئی اعلان نہیں کیا، امسال 2015 میں گزشتہ 9 سال میں سب سے زیادہ یعنی ایک لاکھ مہاجرین رضاکارانہ طور پراپنے وطن جاچکے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت15 لاکھ سے زیادہ غیررجسٹرڈ افغان مہاجرین مقیم ہیں۔ وزارت سیفران کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ حکومت نے جنیوا میں حال ہی میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں عالمی اداروں سے افغان مہاجرین کی جلد وطن واپسی کے پیکیج میں اضافے اور امداد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے، اسی طرح وفاقی وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب میں سعودی حکام سے افغان مہاجرین کی جلد وطن واپسی کے لیے یواین ایچ سی آر اورافغان حکومت کو امدادی فنڈ جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔

وفاقی حکومت نے افغان مہاجرین کی جلد سے جلد وطن واپسی کاپلان وضع کرنے کے لیے چاروں صوبائی حکومتوں، وزارت داخلہ، خارجہ سمیت دیگر وزارتوں سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے بھی پاکستا ن سے رضا کارانہ طور پر وطن واپس آنے والے مہاجرین کی آبادکاری کے لیے افغانستان کے مختلف شہروں میں رہائشی کالونیاں بنانے کے پروگرام پرکام شروع کردیا ہے جبکہ واپس وطن جانے والے مہاجرین کو ملازمتیں دینے کا بھی پروگرام بنایاگیاہے۔
Load Next Story