شیوسیناکے بلوائیوں کا بی سی سی آئی کے دفتر پردھاوا شہریارخان اورعلیم ڈارکو دھمکیاں

انتہا پسندوں کے خطرے کے بعد پاک بھارت کرکٹ سربراہان کے درمیان ملاقات منسوخ کردی گئی، بھارتی میڈیا

انتہا پسندوں کے خطرے کے بعد پاک بھارت کرکٹ سربراہان کے درمیان ملاقات منسوخ کردی گئی، بھارتی میڈیا. فوٹو:فائل

مودی حکومت آنے کے بعد بھارت میں انتہا پسندی تیزی سے پھیلتی جارہی ہے جس کی حالیہ مثال پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کی بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سے ملاقات کے دوران انتہا پسند ہندوؤں کا بی سی سی ہیڈکوارٹر پر دھاوا ہے جس کے باعث دونوں کرکٹ بورڈ کے سربراہان کی ملاقات منسوخ کردی گئی۔



بھارتی میڈیا کے مطابق چیئرمین پی سی بی شہریارخان اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر شاشانک منوہار کی دعوت پر بھارت میں موجود ہیں اور بی سی سی آئی ہیڈکوارٹر میں دونوں سربراہان کرکٹ کے درمیان ملاقات جاری تھی کہ اس دوران انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا کے کارکن نعرے لگاتے ہوئے اندرداخل ہوگئے اورجاری ملاقات کو روک دیا۔ چند مشتعل افراد نے شاشانک منوہارکا گھیراؤ کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کو واپس جانے کا کہتے رہے اوراس دوران پاکستان مخالف نعرے بھی لگائے گئے۔





شیوسینا کے دہشت گردوں نے نہ صرف پی سی بی کے چیرمین کی بھارتی حکام سے ملاقات منسوخ کرائی بلکہ بھارت اور جنوبی افریقا کے درمیان جاری ون ڈے سیریز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دینے والے پاکستانی امپائر علیم ڈار کو بھی میچ کروانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ وہ بھارت اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ کو سپروائز نہ کریں۔



بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ رواں سال دسمبر میں پاک بھارت سیریز سے متعلق چیئرمین پی سی بی کو دورے کی دعوت دی گئی تھی جب کہ پی سی بی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 8 سال کے دوران 6 دوطرفہ سیریز کا وعدہ کر رکھا ہے جس کے تحت رواں سال دسمبر میں پاک بھارت سیریز ہونا تھی جسے حتمی شکل دینے کے لئے بھارتی دعوت پر چیئرمین پی سی بی بھارت گئے تھے۔



انتہا پسند ہندوؤں کے دھاوے کے بعد خطرے کے پیش نظر پاک بھارت کرکٹ سربراہان کے درمیان ملاقات منسوخ کردی جب کہ شیو سینا کے بی سی سی آئی ہیڈکوارٹر پر دھاوے سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے ہیڈکوارٹر کی سیکیورٹی کا پول بھی کھل گیا اور مہمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے رویئے سے بھارت میں تیزی سے پھیلتی انتہا پسندی بھی ایک مرتبہ پھر سامنے آگئی جب کہ آئی پی ایل کے چیئرمین اور بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے شیو سینا کے بی سی سی آئی ہیڈکوارٹر میں حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ شرفا کا کھیل ہے اور برداشت، محبت ہی اس کی اسپرٹ ہے۔






بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے بھی شیو سینا کے حملے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ریاست لدھیانہ سے منتخب رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیراطلاعات منیش تیواری کا کہنا تھا کہ مہاراشٹرا میں امن و امان مکمل طور پر مفلوج ہوکررہا گیا ہے جب کہ غلام علی، خورشید محمود قصوری اور اب شہریار خان کے ساتھ روا رکھا جانے والا رویہ افسوسناک ہے کیا مہمانوں کے ساتھ اس طرح پیش آیا جاتا ہے۔



واضح رہے کہ چند روز قبل سابق پاکستانی وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی رونمائی سے قبل انتہا پسندوں نے کتاب کے آرگنائزر کے چہرے پر کالک مل دی تھی اور اسی واقعے سے دو روز قبل شدت پسند تنظیم شیو سینا کی دھمکیوں کے بعد پاکستانی غزل گائیک استاد غلام علی کا ممبئی میں طے شدہ کنسرٹ منسوخ کردیا گیا تھا۔

https://www.dailymotion.com/video/x3a82sb_shehryar-khan-in-india_news





دوسری جانب شیوسینا کی دھمکیوں کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے علیم ڈار کو بھارت اور جنوبی افریقا کی سیریز سے باہر کردیا ہے اور اب وہ آخری 2 میچوں میں امپائرنگ کے فرائض انجام نہیں دے سکیں گے۔



علیم ڈار کو بھارت اور جنوبی افریقا کے درمیان چوتھے اور پانچویں ایک روزہ میچ میں امپائرنگ کے فرائض سرانجام دینے تھے جب کہ چوتھا ایک روزہ میچ 22 اکتوبر کو چنئی اور 5 واں ایک روزہ مقابلہ 25 اکتوبر کو ممبئی میں ہونا تھا۔

واضح رہے کہ شیوسینا کے غنڈوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان کی بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سے ملاقات کے دوران بی سی سی ہیڈکوارٹر پر دھاوا بول دیا تھا جس پر دونوں کرکٹ بورڈ کے سربراہان کی ملاقات منسوخ کردی گئی جب کہ بھارت اور جنوبی افریقا کے درمیان جاری ون ڈے سیریز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دینے والے پاکستانی امپائر علیم ڈار کو بھی میچ کروانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔

https://www.dailymotion.com/video/x3a7tlw_icc-drop-aleem-dar-in-sa-ind-series_news
Load Next Story