وزیراعظم نواز شریف 4 روزہ دورے پر امریکا روانہ
امریکا پہنچنے سے قبل وزیر اعظم نواز شریف ایک دن برطانیہ میں بھی قیام کریں گے
وزیراعظم نوازشریف 4 روزہ سرکاری دورے پر امریکا کے لئے روانہ ہوگئے۔
امریکی صدر اوباما کی خصوصی دعوت پر جانے والے وزیر اعظم کے ہمراہ خاتون اول کلثوم نواز اور وزیراعظم کی صاحب زادی مریم نواز، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیراعظم آفس اسٹاف اور ان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر مشتمل 13 رکنی وفد بھی ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو چین سے واشنگٹن پہنچنے کی ہدایت کی ہے جب کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز پہلے ہی امریکا پہنچ چکے ہیں۔
وزیر اعظم امریکا جانے سے قبل ایک روز لندن میں قیام کریں گے جس کے بعد وہ 22 اکتوبر کو امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے، وزیراعظم اپنے دورے کے دوران علاقائی صورتحال کے علاوہ دفاع ، انسداد دہشت گردی ، معیشت تجارت، تعلیم، صحت اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
اپنے دورے کے دوران وزیراعظم نواز شریف نائب صدر جوبائیڈن، خارجہ، دفاع، توانائی کے وزراء، امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی کے چیئر مین اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ارکان سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ پاک امریکا بزنس کونسل اور امریکی ایوان صنعت و تجارت کے تاجروں سے بھی ملیں گے، اس کے علاوہ امریکی تھنک ٹینک یوایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب بھی شیڈول ہے۔
امریکا کے دورے پر روانگی سے قبل اپنے بیان میں وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات تسلی بخش اوردرست سمت پر گامزن ہیں جب کہ ان تعلقات میں مزید وسعت چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور خودمختار ریاست پاکستان کی جمہوری اقدار ہیں جب کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی ہمارے عزم کی دلیل ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان نہ صرف خطے کے تمام ممالک کی خودمختاری کااحترام کرتا ہے بلکہ ان کے ساتھ برابری کی بنیا د پرتعلقات بھی چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دارجوہری ریاست ہے اور اس کی جوہری طاقت بیرونی جارحیت کے خلاف اورملکی سلامتی کے لئے ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کا گزشتہ 2 ماہ میں یہ دوسرا دورہ امریکا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے عید الفطر سعودی عرب، عید الاضحیٰ برطانیہ میں منائی تھی اور اب یوم عاشور کے موقع پر وہ امریکا میں ہوں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/edit/x3a84sm_nawaz-sharif-us-visit_news
امریکی صدر اوباما کی خصوصی دعوت پر جانے والے وزیر اعظم کے ہمراہ خاتون اول کلثوم نواز اور وزیراعظم کی صاحب زادی مریم نواز، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیراعظم آفس اسٹاف اور ان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر مشتمل 13 رکنی وفد بھی ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو چین سے واشنگٹن پہنچنے کی ہدایت کی ہے جب کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز پہلے ہی امریکا پہنچ چکے ہیں۔
وزیر اعظم امریکا جانے سے قبل ایک روز لندن میں قیام کریں گے جس کے بعد وہ 22 اکتوبر کو امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے، وزیراعظم اپنے دورے کے دوران علاقائی صورتحال کے علاوہ دفاع ، انسداد دہشت گردی ، معیشت تجارت، تعلیم، صحت اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
اپنے دورے کے دوران وزیراعظم نواز شریف نائب صدر جوبائیڈن، خارجہ، دفاع، توانائی کے وزراء، امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی کے چیئر مین اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ارکان سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ پاک امریکا بزنس کونسل اور امریکی ایوان صنعت و تجارت کے تاجروں سے بھی ملیں گے، اس کے علاوہ امریکی تھنک ٹینک یوایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب بھی شیڈول ہے۔
امریکا کے دورے پر روانگی سے قبل اپنے بیان میں وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات تسلی بخش اوردرست سمت پر گامزن ہیں جب کہ ان تعلقات میں مزید وسعت چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور خودمختار ریاست پاکستان کی جمہوری اقدار ہیں جب کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی ہمارے عزم کی دلیل ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان نہ صرف خطے کے تمام ممالک کی خودمختاری کااحترام کرتا ہے بلکہ ان کے ساتھ برابری کی بنیا د پرتعلقات بھی چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دارجوہری ریاست ہے اور اس کی جوہری طاقت بیرونی جارحیت کے خلاف اورملکی سلامتی کے لئے ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کا گزشتہ 2 ماہ میں یہ دوسرا دورہ امریکا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے عید الفطر سعودی عرب، عید الاضحیٰ برطانیہ میں منائی تھی اور اب یوم عاشور کے موقع پر وہ امریکا میں ہوں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/edit/x3a84sm_nawaz-sharif-us-visit_news