اسلامی مالیاتی صنعت کی شرح نمومیں کمی کاخدشہ
ایس اینڈ پی کو توقع ہے کہ آئندہ دہائی میں اسلامی مالیات کا حجم 3ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے کہا ہے کہ تیل قیمتوں میں کمی، بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے عالمی سطح پر ریگولیٹری فریم ورک میں تبدیلیوں اور دیگر وجوہ کے باعث تیزی سے ترقی کرتی ہوئی اسلامی مالیاتی صنعت کی شرح نمو میں آئندہ سال کمی کا خدشہ ہے۔
گزشتہ روز جاری رپورٹ کے مطابق اسلامی مالیاتی صنعت نے گزشتہ دہائی میں تیزی سے ترقی کی، 10تا15فیصد کی شرح نمو کے باعث اسلامی مالیاتی صنعت کی قدر 2ٹریلین ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے ۔
تاہم خام تیل کی قیمتوں میں کمی، انشورنس کمپنیوں اور بینکوں کے لیے عالمگیر ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم اور دیگر تبدیلیوں کی وجہ سے اسلامی مالیاتی صنعت کی شرح نمو 10 تا15 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجیٹ میں آنے کا خدشہ ہے۔ ایس اینڈ پی کو توقع ہے کہ آئندہ دہائی میں اسلامی مالیات کا حجم 3ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
گزشتہ روز جاری رپورٹ کے مطابق اسلامی مالیاتی صنعت نے گزشتہ دہائی میں تیزی سے ترقی کی، 10تا15فیصد کی شرح نمو کے باعث اسلامی مالیاتی صنعت کی قدر 2ٹریلین ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے ۔
تاہم خام تیل کی قیمتوں میں کمی، انشورنس کمپنیوں اور بینکوں کے لیے عالمگیر ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم اور دیگر تبدیلیوں کی وجہ سے اسلامی مالیاتی صنعت کی شرح نمو 10 تا15 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجیٹ میں آنے کا خدشہ ہے۔ ایس اینڈ پی کو توقع ہے کہ آئندہ دہائی میں اسلامی مالیات کا حجم 3ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔