ٹیکسوں کی بھرمارسے پاکستانی ٹیلی کام سیکٹرپراثرہوگاموڈیز

پنجاب میں انٹرنیٹ پر 19.5 فیصد سیلز ٹیکس سے کمپنیوں کا ریونیو متاثر ہو گا

پنجاب میں انٹرنیٹ پر 19.5 فیصد سیلز ٹیکس سے کمپنیوں کا ریونیو متاثر ہو گا۔ فوٹو: فائل

موڈیزانویسٹر سروس نے بھی ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوں کی بھرمار کو پاکستان میں کام کرنے والی موبائل کمپنیوں کے ریونیو میں کمی اور کم آمدن طبقے کیلیے مشکلات کا سبب قرار دیدیا۔

موڈیزکی جانب سے پاکستان اور بنگلہ دیش میں ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوں کے اثرات سے متعلق ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ پر عائد کردہ 19.5فیصد سیلزٹیکس اس شعبے کے ریونیو کی افزائش پر اثر انداز ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے جون 2015 میں موبائل ہینڈ سیٹس پر بھی سیلز ٹیکس کی شرح میں 100فیصد اضافہ کیا تھا، اگرچہ یہ ٹیکس مالیت کے لحاظ سے کم نظر آتا ہے لیکن اس کا بوجھ کم آمدن والے طبقے پر پڑے گا، پاکستان میں کم آمدن طبقہ قیمت اور قوت خرید کو لے کر حساس ہے اور موبائل فون صارفین کا بڑا حصہ ایسے ہی صارفین پر مشتمل ہے۔


رپورٹ میں پاکستان میں کام کرنے والی پاکستان موبائل کمیونی کیشن لمیٹڈ (موبی لنک) اور بنگلہ دیش میں کام کرنے والی بنگلہ لنک ڈیجیٹل کمیونی کیشنز لمیٹڈ کا موازنہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں کمپنیاں ایک جیسی افزائش کے نمونے ظاہر کرتی ہیں، پاکستان اور بنگلہ دیش میں وائرلیس سروسز کا نفوذ اور اوسط صارف ریونیو ایشیا کے دیگر ابھرتے ہوئے ملکوں کے مقابلے میں کم ہونے کی وجہ سے دونوں کمپنیوں کیلیے ریونیو میں اضافے کے بھرپور امکانات موجود ہیں۔ واضح رہے کہ مقامی ماہرین پہلے ہی ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوں کی بھرمار کوشعبے میں سرمایہ کاری میں رکاوٹ قرار دے چکے ہیں۔
Load Next Story