بھارتی انتہا پسندی کے باعث ساف گیمز میں پاکستان کی شرکت مشکوک
موجودہ صورتحال پر حکومت کوپلیئرزکی سیکیورٹی پر تشویش لاحق ہوگئی، میزبان
CHICAGO:
شیو سینا کی جنونیت کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کی ساف گیمزمیں شرکت مشکوک ہوگئی، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ اور اسپورٹس بورڈ کے حکام نے بھارت میں قومی کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو ہمسایہ ملک نہ بھیجنے کے حوالے سے غورشروع کردیا۔
ان کا موقف ہے کہ اگر حالات ایسے ہی رہتے ہیں اور میزبان ملک فول پروف انتظامات کی یقین دہانی نہیں کراتا تو قومی دستے کو بھارت نہیں بھیجا جائیگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی غنڈہ گردی سے پاکستانی دستے کوکئی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
یادرہے کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے ساؤتھ ایشین گیمزمیں شرکت کے حوالے سے وزارت داخلہ سے این او سی حاصل کرنے کیلیے درخواست دے رکھی ہے لیکن حکومت کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، گذشتہ روز چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی موجودگی میں شیوسیناکے کارکنان کی جانب سے بھارتی کرکٹ بورڈکے دفترپر حملے کے بعد حالات یکسر تبدیل ہوگئے ہیں، اب حکومت قومی پلیئرز کی حفاظت کے حوالے سے پہلے سے زیادہ فکر مند ہے۔
اگر حالات میں بہتری نہ آئی تو پھر پاکستان ساف گیمز میں شرکت نہیں کرے گا، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت اب بھارت کے ساتھ کھیلوں کے حوالے سے سخت موقف اپنانے کا سوچ رہی ہے۔ دوسری طرف وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذیلی ادارے پاکستان اسپورٹس بورڈ میں ساف گیمزکے حوالے سے خطیر رقم مختص کی گئی ہے اور ان گیمزکے لیے کھلاڑیوں کے تربیتی کیمپس جاری ہیں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اخترنواز ان تربیتی کیمپس کا دورہ کرتے ہیں اورکھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔اس حوالے سے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ترجمان سے رابطہ کیاگیا توان کاموبائل فون بند ملا، ساؤتھ ایشین گیمزمیں میزبان بھارت سمیت پاکستان، مالدیپ، بھوٹان،سری لنکا، نیپال، افغانستان اور بنگلہ دیش کومدعوکیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے غنڈوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان اور نجم سیٹھی کے دورئہ بھارت کے دوران شدید احتجاج کیا اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی عمارت میں داخل ہوکر پاکستان کیخلاف نعرے بازی کی اور بورڈ کے عہدے داروں پر حملہ کیا ۔
شیو سینا کی جنونیت کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کی ساف گیمزمیں شرکت مشکوک ہوگئی، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ اور اسپورٹس بورڈ کے حکام نے بھارت میں قومی کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو ہمسایہ ملک نہ بھیجنے کے حوالے سے غورشروع کردیا۔
ان کا موقف ہے کہ اگر حالات ایسے ہی رہتے ہیں اور میزبان ملک فول پروف انتظامات کی یقین دہانی نہیں کراتا تو قومی دستے کو بھارت نہیں بھیجا جائیگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی غنڈہ گردی سے پاکستانی دستے کوکئی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
یادرہے کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے ساؤتھ ایشین گیمزمیں شرکت کے حوالے سے وزارت داخلہ سے این او سی حاصل کرنے کیلیے درخواست دے رکھی ہے لیکن حکومت کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، گذشتہ روز چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی موجودگی میں شیوسیناکے کارکنان کی جانب سے بھارتی کرکٹ بورڈکے دفترپر حملے کے بعد حالات یکسر تبدیل ہوگئے ہیں، اب حکومت قومی پلیئرز کی حفاظت کے حوالے سے پہلے سے زیادہ فکر مند ہے۔
اگر حالات میں بہتری نہ آئی تو پھر پاکستان ساف گیمز میں شرکت نہیں کرے گا، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت اب بھارت کے ساتھ کھیلوں کے حوالے سے سخت موقف اپنانے کا سوچ رہی ہے۔ دوسری طرف وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذیلی ادارے پاکستان اسپورٹس بورڈ میں ساف گیمزکے حوالے سے خطیر رقم مختص کی گئی ہے اور ان گیمزکے لیے کھلاڑیوں کے تربیتی کیمپس جاری ہیں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اخترنواز ان تربیتی کیمپس کا دورہ کرتے ہیں اورکھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔اس حوالے سے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ترجمان سے رابطہ کیاگیا توان کاموبائل فون بند ملا، ساؤتھ ایشین گیمزمیں میزبان بھارت سمیت پاکستان، مالدیپ، بھوٹان،سری لنکا، نیپال، افغانستان اور بنگلہ دیش کومدعوکیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے غنڈوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان اور نجم سیٹھی کے دورئہ بھارت کے دوران شدید احتجاج کیا اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی عمارت میں داخل ہوکر پاکستان کیخلاف نعرے بازی کی اور بورڈ کے عہدے داروں پر حملہ کیا ۔