ایف بی آرکے ذیلی ادارے ٹیکس چوری پکڑنے میں ناکام ہوچکےآڈیٹرجنرل

غلط کلیئرنس سے ریونیوکی مدمیں خزانے کوبھاری نقصان ہواہے،آڈٹ رپورٹ


Irshad Ansari October 20, 2015
انٹرنل آڈٹ کے نظام کی ری ویمپنگ اوربڑے پیمانے پر اصلاحات متعارف کرانیکی ضرورت ہے فوٹو: فائل

آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے انکشاف کیاہے کہ ایف بی آرکی جانب سے ٹیکس چوری پکڑنے کیلیے ڈائریکٹریٹ جنرل آف انٹرنل آڈٹ اورپوسٹ کلیئرنس آڈٹ کے نام سے قائم کردہ دونوں ادارے ٹیکس چوری میں ناکام ہوگئے ہیں،یہ انکشاف انھوں نے آڈٹ رپورٹ 2014-15 میں کیاہے۔

رپورٹ میں کہاگیاکہ فیڈرل بورڈآف ریونیونے درآمدی سطح پرہونیوالی ٹیکس چوری پکڑنے کیلیے مذکورہ دونوں ادارے قائم کئے ہیں لیکن یہ ادارے ٹیکس چوری پکڑنے میں ناکام ہوچکے ہیں،ان کی کارکردگی غیرتسلی بخش وناقص ہے، رپورٹ میں فیڈرل بورڈآف ریونیوسے کہاگیاہے کہ ایف بی آرکواپنااندرونی کنٹرول بہتربنانا ہوگا کیونکہ ایف بی آرکی جانب سے ٹیکس چوری پکڑنے اور خامیوںوبدعنوانیوں کاسُراغ لگانے کیلیے قائم کئے جانیوالے مذکورہ بالادونوں اداروں کی موجودگی میں بھی درآمدی اشیاکی غلط کلیئرنس ہوتی رہی ہے۔

جس کی وجہ سے ریونیوکی مدمیں خزانے کوبھاری نقصان ہواہے،رپورٹ میں ایف بی آرسے کہاگیاکہ درآمدی اشیاکی کلیئرنس کے بعد چیکنگ کیلیے قائم پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کے نظام اورانٹرنل آڈٹ کے نظام کی ری ویمپنگ اوربڑے پیمانے پر اصلاحات متعارف کروانے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں