پنجاب کی مختلف جیلوں میں مزید 10 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

اٹک میں 3، لاہور اور فیصل آباد میں 2،2 جب کہ راولپنڈی، بہاولپور اور سرگودھا میں ایک ایک مجرم کو سولی پر چڑھا دیا گیا

سانحہ پشاور کے بعد اب تک ملک بھر کی جیلوں میں قید 350 سے زائد مجرموں کو سزائے موت دی جاچکی ہے۔ فوٹو: فائل

اٹک، لاہور، فیصل آباد ، سرگودھا اور بہاولپور میں قتل کے 10 مجرموں کو سزائے موت دے دی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق اٹک جیل میں قتل کے 3 مجرمان کو تختہ دارپرلٹکایا گیا۔ مجرمان میں محمد بشیر، امجد علی اور علیق شاہ شامل ہیں۔ فتح جنگ کے رہائشی امجد علی نے گھریلو تنازع پراپنی ساس اورسسرکوفائرنگ کرکے قتل کردیا تھا جب کہ محمد بشیرنے 1998 میں معمولی رقم کے تنازعہ پرعمران بیگ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے 2 مجرموں کو ندیم اورخلیل کو تختہ دارپرلٹکا دیا گیا،ندیم کو 1999 جبکہ مجرم خلیل کو 2003 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔


فیصل آباد سینٹرل جیل میں بھی سزائے موت کے 2 قیدیوں سعید اوراکرم کو پھانسی دے دی گئی، سعید کو 2003 جب کہ اکرم کو 2000 میں سزائے سنائی گئی تھی۔

سرگودھا کی ڈسٹرکٹ جیل میں قید محمد فاروق کو پھانسی دے دی گئی، محمد فاروق نے احسان اللہ نامی شخص کو 2003 میں معمولی رنجش پر قتل کردیا تھا۔ بہاولپورکی نیو سینٹرل جیل میں قتل کے مجرم مصطفیٰ کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ مصطفیٰ نے گھریلو تنازع پر بیوی، ساس اور سسر سمیت چھ افراد کے قتل کیا تھا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں مجرم نواز کو پھانسی دے دی گئی، نواز نے 1990 میں اسلام آباد کے ایک رہائشی کو قتل کیا تھا۔

واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد اب تک ملک بھر کی جیلوں میں قید 350 سے زائد مجرموں کو سزائے موت دی جاچکی ہے۔
Load Next Story