قانون كی حكمرانی اور آئين كی بالادستی قوموں کی ترقی کی ضامن ہے چيف جسٹس

چیف جسٹس نے کہا کہ دنيا ميں ايسا كوئی مسئلہ نہيں جو پرامن مذاكرات كے ذريعے حل نہ ہو سكے

چيف جسٹس نے كہا كہ پاكستان نے طويل قربانيوں كے بعد كاميابی كے ساتھ خود كو قانون كی عملداری كی راہ پر گامزن کیا ہے۔ فوٹو: رائٹرز/ فائل

چيف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے كہا ہے کہ تاريخ اس بات كی گواہ ہے كہ صرف ان معاشروں نے ترقی كی ہے جہاں قانون كی حكمرانی اور آئين كی بالادستی كے اصولوں پرعمل كيا جاتا ہے۔


پاكستان كے دورے پر آنے والے بھارتی وكلا كے وفد سے خطاب كرتے ہوئے چيف جسٹس نے کہا کہ جو قوميں قانون پرعمل نہيں كرتيں اورآئين كی بالادستی كی قائل نہيں ہوتیں وہاں معاشرے ميں بتدريج رياست كی رٹ ختم ہوتی رہتی ہے۔



چيف جسٹس نے كہا كہ پاكستان نے طويل قربانيوں كے بعد كاميابی كے ساتھ خود كو قانون كی عملداری كی راہ پر گامزن کیا ہے۔ انہوں نے كہا كہ پاكستان كے قانون نافذ كرنے والے ادارے دہشتگردی اور انتہا پسندی كے خاتمے كے لئے كوشاں ہيں۔


چيف جسٹس نے دونوں ممالک كے جمہوری اداروں اوريكساں قانونی اصولوں كا ذكر كرتے ہوئے كہا كہ اس ضمن ميں دونوں ممالک ايک دوسرے كے تجربات اور فہم سے استفادہ حاصل كرسكتے ہيں۔


چیف جسٹس نے کہا کہ دنيا ميں ايسا كوئی مسئلہ نہيں جو پرامن مذاكرات كے ذريعے حل نہ ہو سكے اورقانون سے آگاہی ركھنے والے وكلااس سلسلے ميں عوامی رائے كو تبديل كر سكتے ہيں۔

Load Next Story