ویمنزورلڈ کپ پاکستانی ٹیم بھی ممبئی میں کھیلے گی
100 روزہ کائونٹ ڈائون شروع، 8 سائیڈز کے درمیان ٹرافی کیلیے جنوری میں قسمت آزمائی.
ویمنز ورلڈ کپ کا100روزہ کائونٹ ڈائون شروع ہوگیا،آئندہ برس31 جنوری سے شروع ہونے والے ایونٹ کے تمام مقابلے بھارت کے ساحلی شہر ممبئی میں ہوں گے۔
نومبر 2008کے ممبئی حملوں کے بعد پہلی بار پاکستان کی کوئی کرکٹ ٹیم یہاں ایکشن میں نظر آئے گی،دنیا کی8 خواتین سائیڈز ٹرافی کیلیے قسمت آزمائیں گی۔ دفاعی چیمپئن انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور بھارت نے2009 میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کی ٹاپ 4 ٹیمیں ہونے کی وجہ سے 2013 کے ورلڈ کپ میںجگہ بنالی تھی، باقی چار ٹیموں کے لیے گذشتہ برس نومبر میں بنگلہ دیش میں کوالیفائنگ ایونٹ کا انعقاد کیا گیا، اس میں سے ویسٹ انڈیز، پاکستان، سری لنکا اور جنوبی افریقہ نے بھارت جانے کا پروانہ حاصل کیا۔17فروری تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ کے تمام میچز ممبئی کے پانچ وینیوز میں کھیلے جائیں گے۔
ان میں وینکھیڈے اسٹیڈیم، باندرا کرلا کمپلیکس، کرکٹ کلب آف انڈیا، مڈل انکم گروپ کلب گرائونڈ اور ڈی وائے پٹیل اسٹیڈیم شامل ہیں۔ شیڈول کا اعلان نومبر کے آخر میں کیا جائے گا، بھارت تیسری مرتبہ ویمنز ورلڈ کپ کی میزبانی کررہا ہے، اس سے قبل 1978 اور 1997 کے ایونٹس بھی یہیں منعقد ہوچکے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ویمنز ورلڈ کپ مردوں کے میگا ایونٹ سے بھی کافی پہلے سے کھیلا جارہا ہے، اس کا پہلا ایڈیشن 1973 میں منعقد ہوا جس میں میزبان انگلینڈ نے کامیابی حاصل کی تھی، برمنگھم میں کھیلے گئے فائنل میں انگلش ٹیم نے آسٹریلیا کو 118 رنز سے شکست دی تھی، اب تک 9 ویمنز ورلڈ کپ ہوچکے ان میں سب سے زیادہ 5 ٹورنامنٹس میں آسٹریلیا نے فتح حاصل کی، انگلینڈ نے تین جبکہ نیوزی لینڈ نے ایک مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کیا۔ انٹرنیشنل ویمنز کرکٹ کونسل کے 2005 میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں ضم ہونے کے بعد یہ آئی سی سی کی سرپرستی میں منعقد ہونے والا دوسرا ویمنز ورلڈ کپ ہوگا۔
نومبر 2008کے ممبئی حملوں کے بعد پہلی بار پاکستان کی کوئی کرکٹ ٹیم یہاں ایکشن میں نظر آئے گی،دنیا کی8 خواتین سائیڈز ٹرافی کیلیے قسمت آزمائیں گی۔ دفاعی چیمپئن انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور بھارت نے2009 میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کی ٹاپ 4 ٹیمیں ہونے کی وجہ سے 2013 کے ورلڈ کپ میںجگہ بنالی تھی، باقی چار ٹیموں کے لیے گذشتہ برس نومبر میں بنگلہ دیش میں کوالیفائنگ ایونٹ کا انعقاد کیا گیا، اس میں سے ویسٹ انڈیز، پاکستان، سری لنکا اور جنوبی افریقہ نے بھارت جانے کا پروانہ حاصل کیا۔17فروری تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ کے تمام میچز ممبئی کے پانچ وینیوز میں کھیلے جائیں گے۔
ان میں وینکھیڈے اسٹیڈیم، باندرا کرلا کمپلیکس، کرکٹ کلب آف انڈیا، مڈل انکم گروپ کلب گرائونڈ اور ڈی وائے پٹیل اسٹیڈیم شامل ہیں۔ شیڈول کا اعلان نومبر کے آخر میں کیا جائے گا، بھارت تیسری مرتبہ ویمنز ورلڈ کپ کی میزبانی کررہا ہے، اس سے قبل 1978 اور 1997 کے ایونٹس بھی یہیں منعقد ہوچکے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ویمنز ورلڈ کپ مردوں کے میگا ایونٹ سے بھی کافی پہلے سے کھیلا جارہا ہے، اس کا پہلا ایڈیشن 1973 میں منعقد ہوا جس میں میزبان انگلینڈ نے کامیابی حاصل کی تھی، برمنگھم میں کھیلے گئے فائنل میں انگلش ٹیم نے آسٹریلیا کو 118 رنز سے شکست دی تھی، اب تک 9 ویمنز ورلڈ کپ ہوچکے ان میں سب سے زیادہ 5 ٹورنامنٹس میں آسٹریلیا نے فتح حاصل کی، انگلینڈ نے تین جبکہ نیوزی لینڈ نے ایک مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کیا۔ انٹرنیشنل ویمنز کرکٹ کونسل کے 2005 میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں ضم ہونے کے بعد یہ آئی سی سی کی سرپرستی میں منعقد ہونے والا دوسرا ویمنز ورلڈ کپ ہوگا۔