امریکی نائب صدر جو بائیڈن صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار
ڈیموکریٹس کے لیے براک اوباما کی وراثت سے منہ موڑنا ایک غلطی ہوگی،جو بائیڈن
امریکی نائب صدر جو بائیڈن 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار ہوگئے ہیں جس کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے ہیلری کلنٹن صدارتی امیدوار کے لئے مضبوط امیدوار بن گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما اور اپنی اہلیہ کے ہمراہ وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ مئی میں دماغ کے سرطان کے باعث اپنے بیٹے بیئو کی فوتگی کے صدمے کے بعد ان کے لئے انتخابی جھمیلے کے ابتدائی مرحلے اور 'کاکسز' جانے کے لیے طے حتمی تاریخوں یا مباحثے کے معاملے پر پورا اترنا ممکن نہیں رہا۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ مشورے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے یہ مناسب وقت نہیں ہے لیکن اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ خاموش رہیں گے۔
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس کے لیے براک اوباما کی وراثت سے منہ موڑنا ایک غلطی ہوگی۔وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں امیدوار تو نہیں ہوں گے تاہم واضح اور مؤثر طور پر یہ ضرور بتائیں گے کہ پارٹی کا مؤقف کیا ہے، اور بحیثیت قوم ہمیں کیا کرنا اور کہاں جانا ہے۔
واضح رہے کہ 2008 میں براک اوباما نے اپنی جماعت کی جانب سے صدارتی امیدوار کی نامزد ہونے کے بعد جو بائیڈن کو اپنا نائب مقرر کیا تھا تھا تب سے وہ نائب صدر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما اور اپنی اہلیہ کے ہمراہ وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ مئی میں دماغ کے سرطان کے باعث اپنے بیٹے بیئو کی فوتگی کے صدمے کے بعد ان کے لئے انتخابی جھمیلے کے ابتدائی مرحلے اور 'کاکسز' جانے کے لیے طے حتمی تاریخوں یا مباحثے کے معاملے پر پورا اترنا ممکن نہیں رہا۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ مشورے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے یہ مناسب وقت نہیں ہے لیکن اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ خاموش رہیں گے۔
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس کے لیے براک اوباما کی وراثت سے منہ موڑنا ایک غلطی ہوگی۔وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں امیدوار تو نہیں ہوں گے تاہم واضح اور مؤثر طور پر یہ ضرور بتائیں گے کہ پارٹی کا مؤقف کیا ہے، اور بحیثیت قوم ہمیں کیا کرنا اور کہاں جانا ہے۔
واضح رہے کہ 2008 میں براک اوباما نے اپنی جماعت کی جانب سے صدارتی امیدوار کی نامزد ہونے کے بعد جو بائیڈن کو اپنا نائب مقرر کیا تھا تھا تب سے وہ نائب صدر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔