مقامی تجارت کو فروغ دینے کیلیے پالیسی متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ

پہلی ڈومیسٹک کامرس پالیسی کے ذریعے مختلف شعبوں کیلیے رولزاینڈ ریگولیشنز پیش کیے جائیں گے.


Irshad Ansari October 23, 2012
نئی ٹریڈ پالیسی2012-15 کا حتمی مسودہ تیارکرلیاگیا، عید کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کیلیے پیش کر دیا جائے گا،ذرائع وزارت تجارت (فوٹو : ایکسپریس)

ISLAMABAD: وزارت تجارت نے نئی 3 سالہ تجارتی پالیسی 2012-15 کے ذریعے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مقامی سطح پر تجارت کے فروغ اور حوصلہ افزائی کیلیے بھی ڈومیسٹک کامرس پالیسی متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں وزارت تجارت کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت تجارت نے نئی تجارتی پالیسی 2012-15 کا حتمی مسودہ تیار کرلیا ہے جو عید کے بعد ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا کہ نئی تجارتی پالیسی میں ڈومیسٹک کامرس کی حوصلہ افزائی کیلیے بھی پالیسی متعارف کرائی جارہی ہے جس کا بنیادی مقصد ملک میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے تاکہ ملک میں روزگار کے مواقع بڑھیں اور لوگوں کی قوت خرید میں اضافہ ہو تاکہ اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ہوسکے اور جی ڈی پی میں اضافہ ہوسکے۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈومیسٹک کامرس پالیسی کے تحت ملکی معیشت کے مختلف شعبوں کے لیے رولز اینڈ ریگولیشنز متعارف کرائے جائیں گے تاکہ مقامی تجارت کیلیے بھی ریگولیشنز لائی جاسکیں اور ڈومیسٹک کامرس کو فروغ دیا جاسکے۔ مذکورہ افسر نے بتایا کہ نئی 3 سالہ تجارتی پالیسی کے تحت ملکی برآمدات 95 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف تجویز کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کی برآمدات بڑھانے کیلیے امپورٹ ایکسپورٹ بینک (ایگزائم بینک) قائم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ وزارت خزانہ کی طرف سے ایگزائم بینک کے قیام کی مخالفت کی گئی تھی لیکن وزیراعظم نے چین، بھارت سمیت دیگر ممالک کی طرز پر پاکستان میں بھی ایگزائم بینک کے قیام کی خواہش ظاہر اور اس کے لیے کمیٹی قائم کی تھی جس نے اپنی سفارشات دیدی ہیں اور ان سفارشات کی روشنی میں نئی تجارتی پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دی گئی ہے جس کے تحت لینڈ پورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا بھی امکان ہے، پالیسی کے تحت رواں مالی سال برآمدات میں 30 فیصد اضافہ کا ہدف تجویز کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں