یونس حکام کے رویے سے نالاںلب کشائی سے گریز

میرے کارنامے پر جشن کیوں نہیں منایاکرکٹ بورڈ سے پوچھا جائے؟اسٹار بیٹسمین


Sports Desk October 23, 2015
بیٹ سے نکلاہررن اپنے ملک کیلیے ہے،میانداد سے آگے نکلنے کا سوچا بھی نہیں تھا فوٹو : اے ایف پی

KARACHI: پاکستانی اسٹار بیٹسمین یونس خان ریکارڈ پر زیادہ ستائش نہ ہونے پرحکام کے رویے سے نالاں دکھائی دیتے ہیں، البتہ انھوں نے کھل کر لب کشائی سے گریز کیا ہے۔

ایک انٹرویو میں اس حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ میرے کارنامے پر جشن کیوں نہیں منایا یہ بورڈ سے پوچھا جائے؟میرے بیٹ سے نکلا ہر رن اپنے ملک کیلیے ہے،کبھی سوچا نہیں تھا کہ جاوید میانداد سے آگے نکل آؤں گا، ملک کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنزکا اعزاز مجھے مغرور نہیں کرپائے گا۔

انھوں نے ان خیالات کا اظہار ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو میں کیا، یونس خان نے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ کا جاوید میانداد کا 22 سال پرانا ریکارڈ ابوظبی ٹیسٹ میں توڑا،اب دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 54 رنز بناکر وہ9 ہزار کے سنگ میل سے صرف 47 رنز کی دوری پر رہ گئے ہیں۔

ریکارڈ توڑنے پر ستائش نہ ہونے کے سوال پر یونس خان نے کہاکہ آپ کو پاکستان کرکٹ بورڈ سے پوچھنا چاہیے کہ وہاں پر خوشی کیوں نہیں منائی گئی، مجھے اس کی پروا بھی نہیں ہے، میں نے یہ اعزاز حاصل کیا اور جو کوئی بھی مجھے اس پر سراہے گا خوشی ہوگی، یہ صرف میرے نہیں بلکہ پورے ملک کیلیے ریکارڈ ہے، ہم سب کو اس پر فخر محسوس ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑ پاؤں گا لیکن اب جبکہ میں ایسا کرچکا تواس پر غرور نہیں کروں گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ٹیم ان سمیت مصباح الحق پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے تو یونس خان نے کہا کہ ہم یہ بات سمجھتے اور اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہیں، مگر آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ٹیم مجھ پر انحصار کرتی ہے، ہم دونوں سینئر کھلاڑی اور میں چاہتا ہوں کہ ہر بار ویسا پرفارم کروں جس کی مجھ سے توقع کی جاتی ہے۔ یونس خان نے نوجوان اوپنر شان مسعود کو تسلسل کے ساتھ مواقع فراہم کرنے کی بھی حمایت کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔