ایسی غذائیں جو ہمارے لیے سر کے درد کا سبب بنتی ہیں

کھانے پینے کے معمولات میں تبدیلی مائیگرین کا باعث بنتی ہے، ماہرین صحت

کھانے پینے کے معمولات میں تبدیلی مائیگرین کا باعث بنتی ہے، ماہرین صحت، فوٹو:فائل

عام طور پر سر کا درد کسی پریشانی کے بڑھ جانے یا پھر ناپسندیدہ شوروغل سے پیدا ہوتا ہے لیکن سر کا درد جب شدت سے اور مسلسل ہوتو یہ بیماری بن جاتا ہے اور ہمارے کھانے پینے کی عادات اس کا سبب بنتی ہیں اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ غذائیں سر کے درد کو جنم دیتی ہیں۔

ڈائٹنگ کرنا: سرکا درد بے سکونی اور بے آرامی پیدا کرتا ہے جب کہ مائیگرین سر کے درد کی سب سے زیادہ پائی جانے والی بیماری ہے جسے آدھا سر کا درد بھی کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر سونیٹا ڈب کاکہنا ہے کہ ڈائٹ یعنی کھانے پینے کے معمولات میں تبدیلی مائیگرین کا باعث بنتی ہے جب کہ 30 فیصد افراد میں مائیگرین کی وجہ مشروبات اور کھانے پینے کا اسٹائل ہے تاہم اگر اسٹریس، ہارمونل تبدیلیاں اور سونے کی عادات کو بھی اس میں شامل کرلیا جائے تو یہ تعداد اور بھی بڑھ جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ڈائٹنگ کرتے ہیں ان کی غذا کی کمی کی وجہ سے ان میں کلوریزاچانک نچلی سطح پر آجاتی ہے جو کاربوہائیڈریٹ کو انتہائی کم کردیتا ہے یہ دماغ میں فیول کا کام دیتا ہے اس کی کمی سر درد کا باعث بنتی ہے ۔

ٹائرا مائن کا بڑھ جانا: ماہرین طب کے نزدیک ٹائرا مائن جو کہ امائنو ایسڈ کے طور پر کام کرتا ہے یہ دماغ میں سروٹونین کے لیول کو کم کرکے دماغی ویسلز میں پھیلاؤپیدا کردیتا ہے جس سے سر کا درد شروع ہوجاتا ہے۔ شراب، پنیر، چاکلیٹ، الکوحل مشروبات اور گوشت میں بڑی مقدار میں ٹائرا مائن موجود ہوتا ہے۔


نشہ آور مشروبات: ڈاکٹر ڈب کا کہنا ہے کہ شراب سمیت تمام نشہ آور مشروبات میں ٹائرامائن، فائٹو کیمیکل فینول موجود ہوتا ہے جو سر درد کی وجہ بنتا ہے بلکہ کچھ لوگوں میں تو ان مشروبات کا استعمال مائیگرین کا سبب بن جاتا ہے۔ شراب، وسکی اور کچی شراب دماغ میں موجود خوشی کے ہارمونز سروٹونین کو کھا جاتے ہیں جس سے ڈپریشن بڑھ جاتا ہے اور یہ مائیگرین کے بڑھنے کا سبب بن جاتا ہے۔

چاکلیٹ کا استعمال: چاکلیٹ کے اجزا مائیگرین کو بڑھانے کا سبب بنتے ہیں کیوں کہ ان میں ٹائرامائن بڑی مقدار میں ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز کاکہنا ے کہ اسٹریس کے دوران چاکلیٹ کے استعمال سے خواتین میں سر کا در بڑھ جاتا ہے۔

اچانک کافی پینا ترک کردینا: جو لوگ مسلسل کافی پیتے ہوں اور وہ اچانک کافی پینا چھوڑ دیں ان کے سر میں بھی درد رہنے لگتا ہے۔ ڈاکٹر نورمن کرشنن کا کہنا ہے کہ کافی کسی حد تک ذہن کو الرٹ کرنے اور توجہ دینے کی صلاحیت کو بڑھا دیتی ہے لیکن جب یہ عادت بن جائے تو اس کا ترک کردینا سر درد، چڑچڑاپن اور اسٹریس کا باعث بن جاتا ہے۔ کافی چھوڑنے سے کچھ لوگ مائیگرین کا شکار ہوجاتے ہیں اور کچھ لوگوں کو معمولی سردرد کی شکایت رہنے لگتی ہے۔

چینی کا استعمال: ماہرین طب کا کہنا ہے کہ قدرتی چینی میں بھر پور توانائی یعنی ہرگرام میں 4 کلوریز موجود ہوتی ہے تاہم جو لوگ چینی کا استعمال چھوڑد دیتے ہیں ان میں بھی سر کا درد جنم لیتا ہے۔
Load Next Story