جیکب آباد خودکش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہوگئی

کوئٹہ روڈ پر دھماکا خودکش حملہ تھا اور جائے وقوعہ سے مشکوک شخص کا سر اور بازو ملا ہے، پولیس

کوئٹہ روڈ پر دھماکا خودکش حملہ تھا اور جائے وقوعہ سے مشکوک شخص کا سر اور بازو ملا ہے، پولیس، فوٹو: اے پی پی

کوئٹہ روڈ پر خودکش حملے میں زخمی ہونے والے مزید 3 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہوگئی۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق جیکب آباد میں گزشتہ روز کوئٹہ روڈ کے مقام پر دھماکے کے دوران بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے مزید 3 افراد دوران علاج چل بسے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہوگئی۔ دھماکے کے بعد جیکب آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا جہاں رینجرز کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔



ذرائع کے مطابق دھماکا قومی شاہراہ پر لاشاری محلے کے پارک کے قریب ہوا جس میں زخمی ہونے والوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ روڈ پر ہونے والا دھماکا خود کش حملہ تھا اور جائے وقوعہ سے مشکوک شخص کا سر اور بازو ملے ہیں جنہیں قبضے میں لے لیا گیا ہے۔




دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔



صوبائی وزیر صحت ممتازجاکھرانی نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم عاشور کے موقع پر صوبے بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور چھوٹے علاقوں سے نکلنے والے جلوسوں کی بھی مانیٹرنگ کی جارہی ہے تاہم جیکب آباد کے جلوس میں اچانک حملہ آور گھس آیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کے شدید زخمیوں کو طبی سہولیات کے لیے لاڑکانہ منتقل کردیا گیا ہے اور معمولی زخمیوں کو جیکب آباد میں ہی طبی امداد فراہم کی جارہی ہیں جب کہ عوام سے اپیل ہیں کہ وہ صبر سے کام لیں اور اداروں کو کام کرنے دیں۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوس نکالے گئے جس میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک کے دیگر شہروں میں موبائل فون سروس بھی معطل ہے جب کہ اس دوران کئی شہروں میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی بھی عائد ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x3aso15_jacobabad-blast_news
Load Next Story