قومی کھیل کی بحالی گراس روٹ پرکام کیاجانا چاہیے ایازمحمود

کھلاڑیوں کی کار کردگی مالی آسودگی نہ ہونے کی وجہ سے بھی متاثر ہوتی ہے، سابق اولمپئن


Sports Reporter October 24, 2015
کھلاڑیوں کی کار کردگی مالی آسودگی نہ ہونے کی وجہ سے بھی متاثر ہوتی ہے، سابق اولمپئن فوٹو: فائل

پی ایچ ایف کی قومی سلیکشن کمیٹی کے سابق رکن اولمپئن ایاز محمود نے کہا ہے کہ قومی ہاکی کی بحالی کے لیے گراس روٹ پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

سابق اولمپیئن کا کہنا تھا کہ قومی کھیل میں بہتری لانے کے لیے ڈومیسٹک لیول پر اقدامات کے ساتھ ساتھ فلڈ لائٹس ہاکی کا آغاز ضروری ہے۔ مالی مشکلات سے نجات پانے کے لیے جدید تقاضوں کے مطابق مارکیٹنگ کی جائے تومستحکم اسپانسرز بھی سامنے آئیں گے، انھوں نے کہا کہ قومی ہاکی ختم نہیں ہوئی، تاہم موثر حکمت عملی نہ ہونے کے سبب نئے اور بہتر کھلاڑیوں کا فقدان ہے، قومی ہاکی آج بھی30 سے35 کھلاڑیوں کے گرد گھوم رہی ہے۔

کھویا ہوامقام واپس لانے کے لیے لائحہ عمل تیارکرکے مربوط پروگرام ترتیب دیا جائے، اسکول کی سطح پر ہاکی کوفروغ دینے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، کلب کی سطح پر زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس کا انعقاد نا گزیرہے،کسی بھی کھیل کو دوام بخشنے میں ڈپارٹمنٹل ٹمیوں کی تشکیل اہمیت کی حامل ہوتی ہے، ہمارے کھلاڑیوں کی کار کردگی مالی آسودگی نہ ہونے کی وجہ سے بھی متاثر ہوتی ہے، ایاز محمود نے کہا کہ قومی ہاکی کو درست راستے پر لانے کی ضرورت ہے۔

اس ضمن میں مناسب فنڈز کی فراہمی معاون ثابت ہوسکتی ہے، انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل سطح پر نا قص کارکردگی کی بنیادی وجہ ہمارے کھلاڑیوں کی فٹنس میں کمی ہے، آج یورپ ا پنے کھلاڑیوں کی سپرفٹنس کی بدولت ہی حکمرانی کر رہا ہے، ایاز محمود نے کہا کہ میں قومی سلیکشن کمیٹی میں شامل ہونے کا خواہشمند نہ تھا جبکہ فیڈریشن میں جانے کا مقصد اس کا قبلہ درست کرنے کی کاوشوں میں اپنا کردار ادا کرنا تھا، مگر بعد میں اسے خیرباد کہنا پڑا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔