بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا آج بھی شناخت کی جنگ لڑنے پر مجبور

بات پکی ہوئی تو شعیب کی شہریت کے حوالے سے ان پر سوالوں کی بوچھاڑ کر دی گئی، ثانیہ


Online October 24, 2015
بات پکی ہوئی تو شعیب کی شہریت کے حوالے سے ان پر سوالوں کی بوچھاڑ کر دی گئی، ثانیہ۔ فوٹو:فائل

بھارتی انتہاپسند رنگ و نسل اور مذہب کی بنیاد پر غیروں سے ہی نہیں اپنوں کے ساتھ بھی ایسا سلوک کرتے ہیں کہ عقل حیران رہ جاتی ہے۔ ماضی میں کچھ ایسا ہی بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا کے ساتھ بھی ہو چکا ہے۔

بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلاتا ہے لیکن بات جب ہندو دھرم کی آڑ لے کر اپنی بالادستی قائم کرنے کی ہو تو جمہوریت اور قانون کے سارے ضابطے روایتی انتہاپسندی کی سیلاب میں بہہ جاتے ہیںکچھ ایسا ہی ہو چکا ہے۔ ثانیہ مرزا شعیب ملک سے اپنے رشتے کو دل کا رشتہ کہتی ہیں۔

ان کے مطابق بات پکی ہوئی تو شعیب کی شہریت کے حوالے سے ان پر سوالوں کی بوچھاڑ کر دی گئی۔ یوں خدمات کے عوض ثانیہ کو بھارت کے معتبر ترین اعزازات تو دیدیے گئے لیکن آج بھی یہ ٹینس اسٹار اپنی قومی شناخت سے متعلق بحث میں حصہ لینے پر مجبور ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔