ملک بھر میں یوم عاشور کا پر امن اختتام سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر 64 سے زائد شہروں میں موبائل فون اور وائی فائی انٹرنیٹ سروس معطل رکھی گئی
دین اسلام کی سربلندی اور حق کے لئے میدان کربلا میں ڈٹ جانے والے نواسہ رسول ﷺ حضرت امام احسینؓ اور ان کی آل کی بے مثال قربانیوں کی یاد میں یوم عاشور کے موقع پر ملک بھر میں ماتمی جلوس نکالے گئے جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوگئے۔
ملک بھر میں 10 ویں محرم الحرام کی مناسبت سے ماتمی جلوسوں کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند جب کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی۔ حساس اضلاع میں جلوسوں کی نگرانی کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے اور ہیلی کاپٹرز کی مدد بھی لی گئی۔ ملک کے مختلف شہروں سے نکالے جانے والے جلوس مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوگئے جس کے بعد امام بارگاہوں میں مجالس شام غریباں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیہ کھارادر پر پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔ جلوس کی سیکیورٹی کے لئے 6 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کے علاوہ مختلف مقامات پر 7 ہزار رینجرز اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا۔جلوس کے راستوں کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی بھی کی گئی جب کہ بلند عمارتوں پر شارپ شوٹرز بھی تعینات کئے گئے۔
لاہور میں 10 ویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس رات دیر گئے نثار حویلی سے نکلا جو مرکزی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کراختتام پزیرہوگیا۔ لاہورمیں جلوس میں شریک ہونے والے افراد کی سیکیورٹی کے لئے 4 درجہ حصار قائم کئے گئے جس کے بعد عقیدت مندوں کو جلوس میں شریک ہونے دیا گیا۔ لاہور شہر میں مجموعی طور پر 15 ہزار سیکیورٹی اہلکار جب کہ صرف جلوس کی حفاظت کے لئے 10 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے۔ شہر میں جلوس کی نگرانی کے لئے 263 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے اور 5 ہیلی کاپٹرز کی مدد سے حساس اضلاع میں فضائی نگرانی کی گئی۔
فیصل آباد میں مرکزی جلوس امام بارگاہ دھوبی گھاٹ سے نکلا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اسی مقام پر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس کے راستوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور ان کا مرکزی کنٹرول روم ایس ایس پی آفس میں قائم کیا گیا ہے۔ فیصل آباد میں بھی جلوس کی سیکیورٹی کے لئے 4 درجہ حفاظتی حصار قائم کیا گیا۔
کوئٹہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا جب کہ ایبٹ آباد میں مرکزی جلوس امام بارگاہ ٹینچی سے برآمد ہوا۔ پشاور میں بھی 12 ماتمی جلوس نکالے گئے،راجن پورکے محلہ سعادت سے برآمد ہونیوالامرکزی جلوس امام بارگاہ جعفری پراختتام پذیر ہوگیا،چیچہ وطنی سے برآمد ہونے والا ماتمی جلوس مرکزی امام بارگاہ پراختتام پذیرہوا، میرپورآزادکشمیرمیں یوم عاشورکا مرکزی جلوس امام بارگاہ بیت الحزن پراختتام پذیر ہوا۔ اس کے علاوہ راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان، گوجرانوالہ، حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، گلگت، استور اور مانسہرہ سمیت دیگر شہروں میں بھی ماتمی جلوس نکالے گئے۔
ملک بھر میں یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جب کہ اس موقع پر کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاہور، فیصل آباد، ملتان، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت 64 سے زائد شہروں میں موبائل فون سروس اور وائی فائی انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی جو جلوسوں کے اختتام پذیر ہونے کے بعد بحال کردی گئی جب کہ یوم عاشور کے موقع پر بڑے شہروں میں 3 روز کے لیے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی۔
https://www.dailymotion.com/video/x3awqsj_youm-e-ashoora_news
ملک بھر میں 10 ویں محرم الحرام کی مناسبت سے ماتمی جلوسوں کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند جب کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی۔ حساس اضلاع میں جلوسوں کی نگرانی کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے اور ہیلی کاپٹرز کی مدد بھی لی گئی۔ ملک کے مختلف شہروں سے نکالے جانے والے جلوس مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوگئے جس کے بعد امام بارگاہوں میں مجالس شام غریباں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیہ کھارادر پر پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔ جلوس کی سیکیورٹی کے لئے 6 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کے علاوہ مختلف مقامات پر 7 ہزار رینجرز اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا۔جلوس کے راستوں کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی بھی کی گئی جب کہ بلند عمارتوں پر شارپ شوٹرز بھی تعینات کئے گئے۔
لاہور میں 10 ویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس رات دیر گئے نثار حویلی سے نکلا جو مرکزی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کراختتام پزیرہوگیا۔ لاہورمیں جلوس میں شریک ہونے والے افراد کی سیکیورٹی کے لئے 4 درجہ حصار قائم کئے گئے جس کے بعد عقیدت مندوں کو جلوس میں شریک ہونے دیا گیا۔ لاہور شہر میں مجموعی طور پر 15 ہزار سیکیورٹی اہلکار جب کہ صرف جلوس کی حفاظت کے لئے 10 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے۔ شہر میں جلوس کی نگرانی کے لئے 263 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے اور 5 ہیلی کاپٹرز کی مدد سے حساس اضلاع میں فضائی نگرانی کی گئی۔
فیصل آباد میں مرکزی جلوس امام بارگاہ دھوبی گھاٹ سے نکلا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اسی مقام پر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس کے راستوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور ان کا مرکزی کنٹرول روم ایس ایس پی آفس میں قائم کیا گیا ہے۔ فیصل آباد میں بھی جلوس کی سیکیورٹی کے لئے 4 درجہ حفاظتی حصار قائم کیا گیا۔
کوئٹہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا جب کہ ایبٹ آباد میں مرکزی جلوس امام بارگاہ ٹینچی سے برآمد ہوا۔ پشاور میں بھی 12 ماتمی جلوس نکالے گئے،راجن پورکے محلہ سعادت سے برآمد ہونیوالامرکزی جلوس امام بارگاہ جعفری پراختتام پذیر ہوگیا،چیچہ وطنی سے برآمد ہونے والا ماتمی جلوس مرکزی امام بارگاہ پراختتام پذیرہوا، میرپورآزادکشمیرمیں یوم عاشورکا مرکزی جلوس امام بارگاہ بیت الحزن پراختتام پذیر ہوا۔ اس کے علاوہ راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان، گوجرانوالہ، حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، گلگت، استور اور مانسہرہ سمیت دیگر شہروں میں بھی ماتمی جلوس نکالے گئے۔
ملک بھر میں یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جب کہ اس موقع پر کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاہور، فیصل آباد، ملتان، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت 64 سے زائد شہروں میں موبائل فون سروس اور وائی فائی انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی جو جلوسوں کے اختتام پذیر ہونے کے بعد بحال کردی گئی جب کہ یوم عاشور کے موقع پر بڑے شہروں میں 3 روز کے لیے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی۔
https://www.dailymotion.com/video/x3awqsj_youm-e-ashoora_news