انتہا پسند پاک بھارت تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں اکرم راہی
بھارت کے مخصوص گروہ کی انتشارپسندی مسلمانوں کیلیے ہی نہیں دیگر اقلیتوں کیلیے بھی خطرہ ہے، اکرم راہی
فوک گلوکار اکرم راہی نے کہا کہ چند انتہا پسند عناصر پاک بھارت تعلقات کو خراب کرنا چاہ رہے ہیں، اگران پر قابو نہ پایا گیا تو پورے خطے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
وہ گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عناصر پاکستان اور بھارت کے نہیں بلکہ خطے کی خوشحالی اور سلامتی کے دشمن ہیں۔ اس لیے جب دیکھا کہ حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں تو اوچھے ہتھکنڈوں پر اترتے ہوئے پاکستانی فنکاروں اور کرکٹ کھیلنے کے خلاف مہم شروع کردی ہے۔اس مخصوص گروہ کی تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی انتشار پسندی سیکولر بھارت کے لیے بہت بڑا خطرہ بن رہی ہے۔ بھارتی حکومت کو اس حوالے سے خاموشی اختیار کرنے کے بجائے کنٹرول کرنے کے لیے فی الفور اقدامات کرے۔ یہ صرف پاکستان اور مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ بھارت میں بسنے والے دیگر اقلیتیوں کے لیے بھی بہت بڑا خطرہ بن رہے ہیں۔ اکرم راہی نے کہا کہ پچھلے دنوں بھارت راجستھان کے ایک ماہ کے ٹور پر گیا تھا جہاں پر بھارتی عوام نے جو پیار اور پذیرائی دی اس نے میرے دل جیت لیے ، بلکہ چند دن پہلے ہی پاکستانی گلوکار جاوید بشیر کا نیودہلی میں کنسرٹ بغیر کسی رکاوٹ کے ہوا۔ اس سے یہ بات تو واضح ہوگئی کہ بھارتی عوام پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہاں ہے۔
وہ گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عناصر پاکستان اور بھارت کے نہیں بلکہ خطے کی خوشحالی اور سلامتی کے دشمن ہیں۔ اس لیے جب دیکھا کہ حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں تو اوچھے ہتھکنڈوں پر اترتے ہوئے پاکستانی فنکاروں اور کرکٹ کھیلنے کے خلاف مہم شروع کردی ہے۔اس مخصوص گروہ کی تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی انتشار پسندی سیکولر بھارت کے لیے بہت بڑا خطرہ بن رہی ہے۔ بھارتی حکومت کو اس حوالے سے خاموشی اختیار کرنے کے بجائے کنٹرول کرنے کے لیے فی الفور اقدامات کرے۔ یہ صرف پاکستان اور مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ بھارت میں بسنے والے دیگر اقلیتیوں کے لیے بھی بہت بڑا خطرہ بن رہے ہیں۔ اکرم راہی نے کہا کہ پچھلے دنوں بھارت راجستھان کے ایک ماہ کے ٹور پر گیا تھا جہاں پر بھارتی عوام نے جو پیار اور پذیرائی دی اس نے میرے دل جیت لیے ، بلکہ چند دن پہلے ہی پاکستانی گلوکار جاوید بشیر کا نیودہلی میں کنسرٹ بغیر کسی رکاوٹ کے ہوا۔ اس سے یہ بات تو واضح ہوگئی کہ بھارتی عوام پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہاں ہے۔