شہباز شریف لیگی رہنماؤں میں اختلافات ختم کرنے کے لئے متحرک

اختلافات ختم نہ ہوئے تو شوکاز نوٹس پھرعہدوں سے فراغت اورآخری مرحلے میں پارٹی رکنیت ختم کرنے کا آپشن استعمال ہوسکتاہے

اختلافات ختم نہ ہوئے تو شوکاز نوٹس پھرعہدوں سے فراغت اورآخری مرحلے میں پارٹی رکنیت ختم کرنے کا آپشن استعمال ہوسکتاہے۔ فوٹو: فائل

حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے ذرائع سے معلوم ہواہے کہ وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف پارٹی کے کئی وزرا اور رہنماؤں کے درمیان ناراضی اوراختلافات کوختم کرنے کیلیے متحرک ہوگئے۔


حکمراں مسلم لیگ کی قیادت کوکئی ناراض وزرا اور رہنماؤں نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی اورآپس کے اختلافات تنظیمی سطح پرنہ لانے کی یقین دہانی کرادی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعلی شہباز شریف کے ان وزرا اور رہنماؤں سے پس پردہ رابطے ہوئے ہیں،انھوں نے ناراض رہنماؤں سے کہا ہے کہ اختلافی امورکی اطلاعات سے حکومت اورپارٹی کی ساکھ کونقصان پہنچ رہاہے اس لیے بیان بازی نہ کی جائے،ان رابطوں میں وزیراعلی ٰ شہبازشریف کوکافی حدتک کامیابی حاصل ہوئی ہے،کئی ناراض رہنماؤں اوروزرانے شہباز شریف کی ثالثی میں بات چیت کے ذریعے اختلافی امورختم کرنے کاعندیہ دیاہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ وفاقی کابینہ میں شامل چوہدری نثار، خواجہ آصف، احسن اقبال سمیت کئی وزرامیں اختلافی امورکودور کرنے کیلیے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیاجائے گا، وفاقی کابینہ کے ناراض ارکان سے انفرادی یا اجتماعی ملاقات میں اختلافات دورکرانے کی کوشش ہوگی۔ ان ناراض رہنماؤں اور وزراسے وزیراعظم بھی ملاقات کریں گے اورتوقع ہے کہ پارٹی قیادت کی جانب سے ان کے درمیان ناراضی کو دورکرادیا جائے گا۔ اختلافات بات چیت سے حل نہ کیے گئے توپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سخت پیغام کے طورپران رہنماؤں کوپہلے مرحلے میں شوکاز نوٹس، دوسرے مرحلے میں ان کے عہدوں سے فارغ اورآخری مرحلے میں ان کی پارٹی رکنیت معطل یاختم کی جاسکتی ہے۔
Load Next Story