اصغرخان کیس بھاری مینڈیٹ کی قلعی کھل گئی شرجیل میمن
سیاسی یتیموں نے 90ء الیکشن میںاسٹیبلشمنٹ سے مل کرجمہوریت پر وارکیے
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
جس نے90ء کی دہائی میں بھاری مینڈیٹ کے دعویٰ داروں کی قلعی کھول دی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے اپنے جاری بیان میں کہاہے کہ 1990ء کے انتخابات میں سیاسی یتیموں اور تانگہ پارٹیوں نے اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ سے گٹھ جوڑ کرکے جمہوریت کی پیٹھ میں خنجر گھونپا تھا اور عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی تھی۔ اگر 1990ء کے جعلی انتخابات میں عوام کی توہین کرکے وزیراعظم اور وزیر بننے والوں کا احتساب نہیں کیا گیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی ۔ شریف برادران کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے اب شرافت کا تقاضا ہے کہ وہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے علیحدہ ہوجائیں ورنہ عوام اپنے مینڈیٹ کی توہین کرنے والوں سے اپنا حساب برابرکرلیں گے۔
انھوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ 1990ء کے انتخابات میں رقوم حاصل کرنے والے جعلی سیاستدانوں سے رقوم منافع سمیت وصول کی جائے اور ان کی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد ضبط کرکے قومی خزانے میں جمع کی جائے اوراس وقت کے سرکاری عہدیدار جو اس معاملے میں شریک تھے ان کا بھی کڑااحتساب کیاجائے۔
دریں اثنا صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چائولہ ، صوبائی وزیر برائے ریونیو جام مہتاب حسین ڈھراور صوبائی وزیر اینٹی کرپشن عبدالحق بھرٹ نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس نے نواز شریف کا اصل چہرہ پوری قوم کے سامنے عیاں کردیا ہے اور اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پیپلز پارٹی اور عوام کی فتح ہے جبکہ پی پی پی کے مخالفین کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے ہیں یہ بات آج انھوں نے اپنے علیحدہ علیحدہ جاری ہونے والے بیانات میں کہی ۔ صوبائی وزرا نے کہا کہ قوم پرستوں کو نہ پہلے کبھی سندھ سے کوئی سیٹ ملی ہے اور نہ اب ملے گی۔نواز شریف اورشہباز شریف کو الیکشن کے لیے بھی نااہل قراردیاجائے۔
جس نے90ء کی دہائی میں بھاری مینڈیٹ کے دعویٰ داروں کی قلعی کھول دی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے اپنے جاری بیان میں کہاہے کہ 1990ء کے انتخابات میں سیاسی یتیموں اور تانگہ پارٹیوں نے اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ سے گٹھ جوڑ کرکے جمہوریت کی پیٹھ میں خنجر گھونپا تھا اور عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی تھی۔ اگر 1990ء کے جعلی انتخابات میں عوام کی توہین کرکے وزیراعظم اور وزیر بننے والوں کا احتساب نہیں کیا گیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی ۔ شریف برادران کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے اب شرافت کا تقاضا ہے کہ وہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے علیحدہ ہوجائیں ورنہ عوام اپنے مینڈیٹ کی توہین کرنے والوں سے اپنا حساب برابرکرلیں گے۔
انھوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ 1990ء کے انتخابات میں رقوم حاصل کرنے والے جعلی سیاستدانوں سے رقوم منافع سمیت وصول کی جائے اور ان کی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد ضبط کرکے قومی خزانے میں جمع کی جائے اوراس وقت کے سرکاری عہدیدار جو اس معاملے میں شریک تھے ان کا بھی کڑااحتساب کیاجائے۔
دریں اثنا صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چائولہ ، صوبائی وزیر برائے ریونیو جام مہتاب حسین ڈھراور صوبائی وزیر اینٹی کرپشن عبدالحق بھرٹ نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس نے نواز شریف کا اصل چہرہ پوری قوم کے سامنے عیاں کردیا ہے اور اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پیپلز پارٹی اور عوام کی فتح ہے جبکہ پی پی پی کے مخالفین کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے ہیں یہ بات آج انھوں نے اپنے علیحدہ علیحدہ جاری ہونے والے بیانات میں کہی ۔ صوبائی وزرا نے کہا کہ قوم پرستوں کو نہ پہلے کبھی سندھ سے کوئی سیٹ ملی ہے اور نہ اب ملے گی۔نواز شریف اورشہباز شریف کو الیکشن کے لیے بھی نااہل قراردیاجائے۔