چینی صدر کے دورے پر 51 معاہدے 29 منصوبوں پر کام شروع ہو سکا

باوجود تجارت، امور داخلہ اور خزانہ سمیت دیگر شعبوں سے متعلق 22 منصوبوں کا آغاز نہیں ہوا

ریلوے، توانائی، کوریڈور کے منصوبے شروع ہو چکے، باقی پر کام کیلیے سنجیدگی سے غور جاری ہے فوٹو : فائل

چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور تجارت ،سرمایہ کاری، داخلہ، دفاع اور اکنامک کوریڈور سمیت 51منصوبوں پر دستخط کیے گئے لیکن 6 ماہ گزرنے کے باوجود 42فیصد سے زائد معاہدوں پر ابھی تک عملدرآمد شروع نہیں ہو سکاہے۔

حکومتی دستاویزات کے مطابق چین کے صدر نے رواں سال اپریل میں پاکستان کا دورہ کیا اس موقع پر51 معاہدوں، ایم او یوز پر دستخط کئے گئے لیکن ابھی تک صرف 29منصوبوں پر عملدرآمد شروع ہو سکا ہے،حکومتی دستاویزات کے مطابق چین کے صدر کے دورہ کے موقع پردونوں ملکوں کے درمیان دوستی کے نئے دور آغاز ہوا ،اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان ڈبلیو اینڈ پی کے19معاہدے کیے گئے جن میں سے ابھی تک 15منصوبوں پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔


لیکن چار منصوبوں پر ابھی تک عملدرآمد شروع نہیں ہوا ہے، پی اینڈ این آر کے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے اس پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے،پی اینڈ ایس کے تین معاہدوں میں سے دو پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے،مواصلات کا ایک معاہدہ کیا گیا اور اس پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے،پی ڈی اینڈ آر کے دو معاہدوں میں سے ایک پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔

دفترخارجہ کا ایک معاہدہ کیا گیا اور اس پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے،خزانہ کے حوالے سے9 معاہدے کیے گئے اور اس میں سے7معاہدوں پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے،لیکن دو پر ابھی تک عملدرآمد شروع نہیں ہو سکا ہے،ریلوے کا ایک معاہدہ کیا گیا جس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

داخلہ کے2،تجارت کے ایک،آئی بی اینڈ ایچ کے2، ایس اینڈ ٹی کے2،بی اینڈ آئی کے ایک،جی او پی بی کے 4 معاہدوں اور ایچ ای سی، نمل کے2 معاہدے کیے گئے تھے لیکن ان معاہدوں میں سے کسی پر عملدرآمد نہیں کیاگیا ہے، حکومتی دستاویزات کے مطابق جن منصوبوں پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے ان پر عملدرآمدکیلیے سنجیدگی سے غورکیا جا رہا ہے۔
Load Next Story