ماہرین نے گنج پن کا فوری علاج ڈھونڈ نکالا
کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے چوہوں اور انسانوں پر ایک قسم کے گنج پن کو ختم کرنے میں کامیابی کا دعویٰ کیا ہے
کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے مردوں میں خود امنیاتی حملے ( آٹوامیون اٹیک) کے بعد بال جھڑنے سے پیدا ہونے والے گنج پن کو ختم کرنے میں ایک غیرمعمولی کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یونیورسٹی کے میڈیکل سینٹر میں گنج پن کی ایک قسم 'ایلوپیشیا اریٹا' کو خاص اینزائم والی ایک دوا سے ختم کرنے کا تجربہ کیا گیا جنہیں جینس کائنیز یا جے اے کے کہا جاتا ہے، چوہوں پر تجربات میں ثابت ہوا کہ یہ دوا آٹو امیون کے سگنل کو روکتی ہے اور جب دوا کی خاص مقدار لوگوں کو کھلائی گئی تو ان میں گنج پن بھی رک گیا اور ان کے بال دوبارہ اگنے لگے۔
ماہرین کے مطابق جب دوا کو براہِ راست گنجے چوہوں کے سر پر لگایا گیا تو اس سے حیرت انگیز طور پر ان کے سروں پر بھرپور بال اگنے لگے 3 ماہ بعد چوہوں کے سارے بال دوبارہ لوٹ آئے۔ اس کے علاوہ جب تجربہ گاہوں میں مصنوعی طور پر بالوں کی افزائش کے لیے اس دوا کو ڈالا گیا تب بھی حیرت انگیز طور پر بال اگے۔ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے اس دوا کو منظور کرلیا ہے۔
ماہرین نے اپنی کاوش کو ایک تحقیق جرنل سائنس ایڈوانسس کی تازہ اشاعت میں پیش کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان کی دوا میں موجود کیمیکل انسانی کھوپڑی کے مسام کھول کر بالوں کی بہت جلدی افزائش کرتے ہیں کیونکہ اس سے ان میں بال بنانے کا سگنل ' کھل' جاتا ہے تاہم عمررسیدگی کے ساتھ عام گنج پن کا علاج ابھی دور ہے جس میں مرد اور خواتین میں بھی کھوپڑی کے خاص حصوں سے بال کم ہوتے جاتے ہیں اور اس کے لیے انہیں مزید تحقیق اور وقت درکار ہے جب کہ انہیں امید ہے کہ فی الحال یہ بالوں کو باریک ہونے اور گنج پن کو جزوی طور پر روک سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گنج پن کی بہت سی اقسام ہیں اور یہ دوا آٹو امین ایلوپیشیا کے لیے ہی مؤثر ہے جس میں انسان کا اپنا امنیاتی نظام ہی بالوں کا دشمن بن کر انہیں گرانے لگتا ہے اور سر پر ایک سکے جتنا گنج پن ہوجاتا ہے جو بعض صورتوں میں بہت پھیل جاتا ہے۔
یونیورسٹی کے میڈیکل سینٹر میں گنج پن کی ایک قسم 'ایلوپیشیا اریٹا' کو خاص اینزائم والی ایک دوا سے ختم کرنے کا تجربہ کیا گیا جنہیں جینس کائنیز یا جے اے کے کہا جاتا ہے، چوہوں پر تجربات میں ثابت ہوا کہ یہ دوا آٹو امیون کے سگنل کو روکتی ہے اور جب دوا کی خاص مقدار لوگوں کو کھلائی گئی تو ان میں گنج پن بھی رک گیا اور ان کے بال دوبارہ اگنے لگے۔
ماہرین کے مطابق جب دوا کو براہِ راست گنجے چوہوں کے سر پر لگایا گیا تو اس سے حیرت انگیز طور پر ان کے سروں پر بھرپور بال اگنے لگے 3 ماہ بعد چوہوں کے سارے بال دوبارہ لوٹ آئے۔ اس کے علاوہ جب تجربہ گاہوں میں مصنوعی طور پر بالوں کی افزائش کے لیے اس دوا کو ڈالا گیا تب بھی حیرت انگیز طور پر بال اگے۔ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے اس دوا کو منظور کرلیا ہے۔
ماہرین نے اپنی کاوش کو ایک تحقیق جرنل سائنس ایڈوانسس کی تازہ اشاعت میں پیش کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان کی دوا میں موجود کیمیکل انسانی کھوپڑی کے مسام کھول کر بالوں کی بہت جلدی افزائش کرتے ہیں کیونکہ اس سے ان میں بال بنانے کا سگنل ' کھل' جاتا ہے تاہم عمررسیدگی کے ساتھ عام گنج پن کا علاج ابھی دور ہے جس میں مرد اور خواتین میں بھی کھوپڑی کے خاص حصوں سے بال کم ہوتے جاتے ہیں اور اس کے لیے انہیں مزید تحقیق اور وقت درکار ہے جب کہ انہیں امید ہے کہ فی الحال یہ بالوں کو باریک ہونے اور گنج پن کو جزوی طور پر روک سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گنج پن کی بہت سی اقسام ہیں اور یہ دوا آٹو امین ایلوپیشیا کے لیے ہی مؤثر ہے جس میں انسان کا اپنا امنیاتی نظام ہی بالوں کا دشمن بن کر انہیں گرانے لگتا ہے اور سر پر ایک سکے جتنا گنج پن ہوجاتا ہے جو بعض صورتوں میں بہت پھیل جاتا ہے۔