آئندہ برس تک ریٹائر نہ ہوں بورڈ کی مصباح سے درخواست

کم از کم دورئہ انگلینڈ تک ٹیم کے ساتھ رہیں، تجربے اور مہارت کی پاکستان کو سخت ضرورت ہے، شہریارخان


Saleem Khaliq October 29, 2015
کپتان نے چیئرمین کی بات مان لی، مکمل توجہ تیسرا ٹیسٹ جیت کر وننگ ٹرافی تھامنے پر مرکوز ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

پی سی بی نے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق سے ریٹائرمنٹ آئندہ برس تک موخرکرنے کی درخواست کردی۔

تفصیلات کے مطابق کامیاب ترین پاکستانی ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے بھارت سے رواں برس دسمبر میں شیڈول سیریز کے بعد کھیل سے رخصت ہونے کا عندیہ دیا تھا، یہ میچز بھارتی ہٹ دھرمی کی بھینٹ چڑھتے دکھائی دینے لگے تو یو اے ای روانگی سے قبل مصباح نے اشارہ دیا کہ شاید وہ انگلینڈ سے سیریز کے بعد ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ دیں، مگر پی سی بی مزید کچھ عرصے ان کی خدمات سے مستفید ہونا چاہتا ہے۔

چیئرمین شہریارخان نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ میری گذشتہ دنوں دبئی میں جب مصباح الحق سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے درخواست کی کہ ریٹائرمنٹ کا ارادہ آئندہ سال تک ترک کر دیں، ٹیم کو انگلینڈ کا جوابی دورہ کرنا ہے اور اس اہم سیریز میں ہمیں ان کے تجربے اور مہارت کی ضرورت ہو گی، کم از کم اس ٹور میں تو ان کا ساتھ حاصل ہونا چاہیے، انھوں نے مزید کہا کہ میں نے مصباح کو سوچنے کیلیے حالیہ سیریز کے بعد تک کا وقت دیا اور مجھے امید ہے کہ وہ میری بات مان لیں گے۔

اس سوال پر کہ کپتان نے کم ٹیسٹ میچز پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے شہریارخان نے کہا کہ یہ بات ہمارے ذہن میں ہے، بھارت سے سیریز ہونے کی صورت میں ٹیم کو مزید میچز مل سکتے ہیں، اسی کے ساتھ ہماری کوشش ہو گی کہ مستقبل میں جہاں موقع میسر آئے ٹیسٹ میچز کاانعقاد کیا جائے، یاد رہے کہ پاکستان کے اس سال صرف 8ٹیسٹ میچز ہیں، اس نے بنگلہ دیش سے 2 اور سری لنکا کے خلاف 3میچز کھیلے،اس وقت ٹیم انگلینڈ سے3ٹیسٹ کھیلنے میں مصروف ہے جس کا آخری میچ اتوار سے شارجہ میں شروع ہوگا، اس کے بعد اگلی سیریز آئندہ سال انگلش سرزمین پر ہوگی، جولائی، اگست میں گوروں کے دیس میں گرین کیپس کو4 ٹیسٹ،5 ون ڈے اور ایک ٹوئنٹی 20میچ کھیلنا ہے، 2010ء کے انگلینڈ ٹور میں اسپاٹ فکسنگ کا تنازع سامنے آیا تھا جس کے بعد سلمان بٹ، محمد آصف اور عامر کو جیل کی ہوا تک کھانا پڑی، اب تینوں پر پابندی ختم ہو چکی ہے۔

پی سی بی کی خواہش ہے کہ اس اہم ترین دورے میں کسی نوجوان کپتان کے بجائے مصباح الحق ہی ٹیم کو سنبھالیں تاکہ پھر کوئی تنازع سامنے نہ آئے۔ دوسری جانب قومی اسکواڈ کے قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ کپتان نے چیئرمین کی درخواست قبول کر لی ہے، اسی لیے وہ ریٹائرمنٹ کی کوئی بات نہیں کر رہے، ان کی مکمل توجہ تیسرا ٹیسٹ جیت کر سیریز کی وننگ ٹرافی تھامنے پر مرکوز ہے، اگرمصباح سابقہ ارادے پر قائم رہے تو شارجہ ٹیسٹ ان کے کیریئر کا آخری میچ ثابت ہو گا مگر کپتان کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا، وہ مزید کچھ عرصے قومی ٹیم کیلیے خدمات انجام دینا چاہتے ہیں، البتہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کرکٹ نہ کھیلنے کی وجہ سے کئی ماہ تک ٹیسٹ کرکٹ سے دور رہ کر کامیاب واپسی ان کیلیے بھی آسان ثابت نہ ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں