بھارت میں بڑھتی انتہا پسندی کیخلاف معروف سائنسدان نے اپنا قومی ایوارڈ واپس کردیا

مودی حکومت ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہی ہے جس پر خاموش نہیں رہا جاسکتا، پی ایم بھرگاوا


ویب ڈیسک October 29, 2015
مودی حکومت ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہی ہے جس پر خاموش نہیں رہا جاسکتا، پی ایم بھرگاوا۔ فوٹو:فائل

بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور مذہبی تفریق کے نتیجے میں ادیبوں اور فنکاروں کے بعد سائنسدان بھی میدان میں آگئے اور ملک کے سب سے بڑے ایوارڈ یافتہ معروف سائنسدان پی ایم بھرگاوا نے اپنا ایوارڈ واپس کردیا۔

بھارتی معاشرے میں پھیلتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلاف ادیبوں اور فلمسازوں کے بعد سائنسدان بھی میدان میں آگئے اور معروف سائنسدان پی ایم بھرگاوا نے احتجاجاً اپنا ایوارڈ پدمابھوشن واپس کردیا جب کہ انہوں نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا کہ جب 107 سائنسدانوں نے فنکاروں اور ادیبوں کی جانب سے احتجاج میں آن لائن شمولیت کا اعلان کیا ۔ پی ایم بھرگاوا بھارت میں سیلولر اینڈ مولیکیولر بائیولاجی سینٹر کے بانی اور اس کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں اور انہوں نے اپنا ایوارڈ حکومت کو واپس کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہی ہے اور بحیثیت سائنسدان میں حکومت کے خلاف کچھ نہیں کرسکتا لیکن میرا ضمیر اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ خاموش رہوں اسی لئے احتجاجاًٍ اپنا ایوارڈ واپس کررہا ہوں۔

87 سالہ سائنسدان پی ایم بھرگاوا کا کہنا تھا کہ ایک فنکار اپنے فن کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے لیکن میں سائنسدان ہوں میں اپنے کام کے ذریعے احتجاج نہیں کرسکتا اور ملک میں بڑھتی ہوئی مذہبی تفریق اور انتہا پسندی کے خلاف میرے پاس احتجاج ریکارڈ کرانے کا واحد ذریعہ ایوارڈ کی واپسی ہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنسدان معاشرے میں تیزی سے پھیلتی نفرت اور انتہا پسندی کو نظرانداز نہیں کرسکتے، تین مصنفین کے قتل اور آئے روز انتہا پسندوں کی جانب سے جاری ہونے والے بیانات نے انہیں بہت مایوس کردیا ہے جب کہ ہندو پسند تنظیمیں ملک میں کئی برسوں سے ہیں لیکن مودی حکومت کے آنے کے بعد انہیں بہت تقویت ملی ہے اور یہی نہیں وہ لوگوں کو قتل کرتے ہیں اور اس کے بعد نفرت انگیز بیانات بھی جاری کرتے ہیں۔

معروف سائنسدان کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ خواتین کو اپنے گھر میں ہی رہنا چاہیئے اس طرح کے بیانات گزشتہ ایک سے ڈیڑھ سال کے دوران مسلسل دیئے جارہے ہیں جو قابل تشویش ہیں اور حکومتی جماعت اسی تنظیم کی سیاسی فرنٹ ہے۔

دوسری جانب بھارتی فلم نگری سے تعلق رکھنے والے 10 فلمسازوں نے گزشتہ روز حکومت کو احتجاجاً ''نیشنل ایوارڈ'' واپس کردیئے جس میں نامور بالی ووڈ ڈائریکٹر ساز دیبارکر بینر جی اور آنند پتوار دھان شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔