بھارتی سپریم کورٹ میں سردار جی کے لطیفوں پر پابندی لگانے کے لیے درخواست دائر
درخواست گزار نے سکھوں سے متعلق لطیفوں کو توہین آمیز قراردے کر ان پر پابندی لگانے کی استدعا کی ہے
KARACHI:
نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان میں بھی فیس بک اور موبائل فون میسجنگ میں سکھوں پر ہزاروں لطیفے بھیجے جاتے ہیں جسے لوگ اب ایک خاص کیمونٹی کے خلاف مہم کا حصہ سمجھنے لگے ہیں اسی لیے ایک خاتون سکھ وکیل نے بھارتی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے کہ سردار جی کے لطیفوں کو توہین آمیز قرار دے کر اس پر پابندی لگائی جائے۔
بھارت کی خاتون سکھ وکیل نے ملک کی عدالت عظمیٰ میں سکھ برادری سے متعلق لطیفوں کے خلاف درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس وقت بھارت میں 5 ہزار سے زائد ویب سائٹس ایسی ہیں جن پر صرف سکھوں پر لطیفے موجود ہیں اور ان میں سکھ کیمونٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر وہ شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔
وکیل نے اپنی درخواست میں عدالت سے سکھ برادری سے متعلق لطیفوں پر پابندی لگانے اور انہیں توہین آمیز قرار دے کر اس سے متعلق ویب سائٹس پر بھی پابندی لگانے کی استدعا کی ہے جب کہ بھارتی سپریم کورٹ نے وکیل کی درخواست کومنظور کرتے ہوئے اس کی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دے دیا ہے جو جلد مقدمے کی سماعت کرے گا۔
نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان میں بھی فیس بک اور موبائل فون میسجنگ میں سکھوں پر ہزاروں لطیفے بھیجے جاتے ہیں جسے لوگ اب ایک خاص کیمونٹی کے خلاف مہم کا حصہ سمجھنے لگے ہیں اسی لیے ایک خاتون سکھ وکیل نے بھارتی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے کہ سردار جی کے لطیفوں کو توہین آمیز قرار دے کر اس پر پابندی لگائی جائے۔
بھارت کی خاتون سکھ وکیل نے ملک کی عدالت عظمیٰ میں سکھ برادری سے متعلق لطیفوں کے خلاف درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس وقت بھارت میں 5 ہزار سے زائد ویب سائٹس ایسی ہیں جن پر صرف سکھوں پر لطیفے موجود ہیں اور ان میں سکھ کیمونٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر وہ شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔
وکیل نے اپنی درخواست میں عدالت سے سکھ برادری سے متعلق لطیفوں پر پابندی لگانے اور انہیں توہین آمیز قرار دے کر اس سے متعلق ویب سائٹس پر بھی پابندی لگانے کی استدعا کی ہے جب کہ بھارتی سپریم کورٹ نے وکیل کی درخواست کومنظور کرتے ہوئے اس کی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دے دیا ہے جو جلد مقدمے کی سماعت کرے گا۔