امریکاشرح سودبڑھانے میں احتیاط سے کام لےآئی ایم ایف
واشنگٹن،ٹوکیو اورپیرس کوقرضے کم کرنے کیلیے ٹھوس وسط مدتی منصوبوں کی ضرورت ہے
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کو سود کی شرح میں اضافے کے حوالے سے احتیاط سے کام لینے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ زری پالیسی تیزی سے سخت کرنے کے نتیجے میں معاشی بحالی کا عمل متاثر اور اس کی ساکھ متاثر ہوسکتی ہے۔
دنیا کی بڑی صنعتی معیشتوں کے جائزے میں آئی ایم ایف نے کہاکہ امریکا اور عالمی معیشت کو شرح سود میں ممکنہ اضافے سے خطرات لاحق ہیں، اگرچہ ریٹ میں اضافہ فیڈرل ریزرو کے امریکی معاشی نمو پر اعتماد کے اظہارکی عکاسی ہو گا تاہم ایسا لیبر مارکیٹ میں چھائی بے یقینی کے درمیان کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کے مطابق شرح سود میں اضافے کی صورت میں معاشی بحالی متاثر ہوئی تو فیڈرل ریزرو کو فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑے گی جس کی قیمت اسے اپنی ساکھ گنوا کرادا کرنی پڑے گی، اس سے امریکی ڈالر کی قدر بھی بڑھے گی اور پھر امریکی برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ آئی ایم ایف نے جی 20 ممالک پر زور دیا کہ وہ بلند قرضوں اور بڑے ٹریڈسرپلسز جیسے عالمی اقتصادی عدم توازن کو ٹھیک کرنے کے لیے مزید اقدامات کریں۔
امریکا، جاپان اور فرانس کو اپنے قرضوں میں کٹوتی کے لیے ٹھوس درمیانی مدتی منصوبوں کی ضرورت ہے جبکہ سرپلس ٹریڈوبجٹ کے حامل ممالک جرمنی اور نیدرلینڈ کو ملکی معاشی نمو کے ساتھ یورو زون کی معیشت کو ترقی دینے کے لیے مزید اخراجات کرنے چاہئیں، اسی طرح چین کو معاشی سست روی کی رفتار کو تیز ہونے سے روکنا چاہیے اورساختی اصلاحات متعارف کرانی چاہئیں، بیجنگ کو کریڈٹ گروتھ کو لگام دے کر سرمایہ کاری نمو کی رفتار سست کرنی چاہیے تاکہ ملکی معیشت کو لاحق خطرے کم کیے جاسکیں۔
دنیا کی بڑی صنعتی معیشتوں کے جائزے میں آئی ایم ایف نے کہاکہ امریکا اور عالمی معیشت کو شرح سود میں ممکنہ اضافے سے خطرات لاحق ہیں، اگرچہ ریٹ میں اضافہ فیڈرل ریزرو کے امریکی معاشی نمو پر اعتماد کے اظہارکی عکاسی ہو گا تاہم ایسا لیبر مارکیٹ میں چھائی بے یقینی کے درمیان کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کے مطابق شرح سود میں اضافے کی صورت میں معاشی بحالی متاثر ہوئی تو فیڈرل ریزرو کو فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑے گی جس کی قیمت اسے اپنی ساکھ گنوا کرادا کرنی پڑے گی، اس سے امریکی ڈالر کی قدر بھی بڑھے گی اور پھر امریکی برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ آئی ایم ایف نے جی 20 ممالک پر زور دیا کہ وہ بلند قرضوں اور بڑے ٹریڈسرپلسز جیسے عالمی اقتصادی عدم توازن کو ٹھیک کرنے کے لیے مزید اقدامات کریں۔
امریکا، جاپان اور فرانس کو اپنے قرضوں میں کٹوتی کے لیے ٹھوس درمیانی مدتی منصوبوں کی ضرورت ہے جبکہ سرپلس ٹریڈوبجٹ کے حامل ممالک جرمنی اور نیدرلینڈ کو ملکی معاشی نمو کے ساتھ یورو زون کی معیشت کو ترقی دینے کے لیے مزید اخراجات کرنے چاہئیں، اسی طرح چین کو معاشی سست روی کی رفتار کو تیز ہونے سے روکنا چاہیے اورساختی اصلاحات متعارف کرانی چاہئیں، بیجنگ کو کریڈٹ گروتھ کو لگام دے کر سرمایہ کاری نمو کی رفتار سست کرنی چاہیے تاکہ ملکی معیشت کو لاحق خطرے کم کیے جاسکیں۔