بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ سندھ میں پیپلزپارٹی اورپنجاب میں مسلم لیگ ن کامیاب
مسلم لیگ (ن) نے پنجاب کی2696 نشستوں میں سے1049 جب کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں 1070 میں سے 596 سیٹیں جیت لیں
سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں دونوں صوبوں کی حکمران جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا ہے۔
پنجاب اورسندھ کے 20 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لئے پولنگ کے بعد غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے تاہم اس مرحلے میں دونوں صوبوں کی حکمران جماعتیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی ہی سب سے آگے ہے۔
بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے لودھراں تک 12 اضلاع میں مسلم لیگ (ن) کے شیر دھاڑ نے سب کو خاموش کرادیا ہے۔ پنجاب میں 2 ہزار696 نشستوں میں سے 2 ہزار326 نشستوں کے غیرسرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں جس کے تحت مسلم لیگ (ن) ایک ہزار 49 نشستیں حاصل کرکےسب سےآگے ہے جب کہ دوسرا نمبر آزاد امیدواروں کا ہے جنہوں نے 912 نشستوں پر اپنا قبضہ جما لیا ہے۔ تحریک انصاف 251، مسلم لیگ (ق) 44 اور پیپلز پارٹی 42 نشستوں پرکامیاب ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ جماعت اسلامی اور پاکستان عوامی تحریک 2،2 نشستیں ہی حاصل کر سکی ہیں۔
لاہور میں چیئرمین کی 274 نشستوں میں سے 357 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ( ن) 220 سیٹوں کے ساتھ آگے ہے۔ تحریک انصاف کے 11 امیدوار اور پی پی کا ایک امیدوار منتخب ہوا جب کہ 24 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
فیصل آباد کی 468 میں سے 278 نشستوں کےغیر سرکاری نتائج سامنے آئے ہیں جن میں 148 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) نے 100 اور تحریک انصاف نے اپنے نام 29 نشستیں کی ہیں، کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے اکثریت کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہی ہے جو ٹکٹ نہ ملنے پر اپنی ہی جماعت کے امیدواروں کے مدمقابل آئے تھے۔ عابد شیر علی کے بھائی اور میئر شپ کے امیدوار عامر شیرعلی رانا ثناءاللہ کے حامی امیدوار عاشق رحمانی سے ہار گئے ہیں۔
گجرات میں مسلم لیگ (ن) 50 سیٹوں کے ساتھ آگے، دوسرے نمر پر 35 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار ہیں، تحریک انصاف 16 اور مسلم لیگ (ق) 13 تشستیں حاصل کر سکی ہے۔ ننکانہ صاحب کی 158میں سے146نشستوں کےغیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) 67 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے، آزاد امیدوار 58 جب کہ تحریک انصاف 19 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔ قصور میں مسلم لیگ (ن) نے 52 سیٹوں پر میدان مار لیا۔ 23 نشستوں پر آزاد امیدوار، 13 پر تحریک انصاف اور 2 پر مسلم لیگ (ق)نے کامیابی حاصل کی۔
اوکاڑہ میں مسلم لیگ (ن) نے 61، آزاد امیدوار 46، پی پی پی اور پی ٹی آئی نے 9،9 سیٹیں حاصل کیں۔ بہاولنگر میں آزاد امیدوار 105 نشستیں لے اڑے جب کہ مسلم لیگ (ن) 34، مسلم لیگ ضیا 19 اور تحریک انصاف 9 تشستوں پر کامیاب ہوئی۔ پاک پتن میں 44 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے 11، پاکستان عوامی تحریک کا 1 اور 38 آزاد امیدوار سرخرو ہوئے ہیں۔
وہاڑی میں 46 تشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار سر فہرست جبکہ ن لیگ 32 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ پی ٹی آئی 13 اور پی پی پی نے 3 نشستیں حاصل کیں۔ لودھراں میں مسلم لیگ (ن) 31 نشستوں لے کر سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے، جب کہ 31 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 10 پر تحریک انصاف کو کامیابی ملی ہے۔
سندھ کی ایک ہزار70 نشستوں میں سے 829 کے غیر سرکاری نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ جس کے تحت پیپلز پارٹی نے 596 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل نے 61سیٹیں اپنے نام کی ہیں جب کہ 147 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ جے یوآئی (ف) 11 ، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے4،4 جب کہ مسلم لیگ (ن) کے حصے میں صرف 2 نشستیں ہی آسکیں۔
بالائی سندھ کے سب سے بڑے شہر سکھر میں پیپلز پارٹی 63 سیٹوں کے ساتھ سب سے آگے ہے، 13نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار دوسرے بمبر پر ہے اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ نے 4 اور مسلم لیگ(فنکشنل) 2 کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے آبائی علاقے خیر پور کی291 میں سے 140نشستوں کےغیر سرکاری نتائج آگئے ہیں جس کے تحت پیپلزپارٹی 85، مسلم لیگ (فنکشنل) 45 اور 9 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ۔ پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ کی 113میں سے 74 نشستوں کےغیر سرکاری نتائج آگئے ہیں، جن میں یپلزپارٹی 63 اور 8 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
شکارپور کی117میں سے47 نشستوں کےغیر سرکاری نتائج آئے ہیں، جس کے تحت آزاد امیدواروں کا پلرا بھاری ہے، جو 21 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کی 16 اور مسلم لیگ فنکشنل 6 نشستوں پر فتحیاب ہوئی ہے۔ گھوٹکی کی 122 میں سے 120 نشستوں کےغیرسرکاری نتائج کے تحت پیپلزپارٹی 86، آزاد امیدواروں کی 26 اورمسلم لیگ(فنکشنل) 4 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔
جیکب آباد میونسپل کمیٹی کی 31نشستوں میں سے 26 پر پیپلز پارٹی اور 4 نشستوں پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے مسلم لیگ ن کے حصے میں ایک نشست آئی جب کہ تحریک انصاف کو ایک بھی نشست نہیں مل سکی۔ اس کے علاوہ کندھ کوٹ اور قمبر شہداد کوٹ میں بھی پیپلز پارٹی سب سے آگے ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3bxpw4_lb-results_news
پنجاب اورسندھ کے 20 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لئے پولنگ کے بعد غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے تاہم اس مرحلے میں دونوں صوبوں کی حکمران جماعتیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی ہی سب سے آگے ہے۔
بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے لودھراں تک 12 اضلاع میں مسلم لیگ (ن) کے شیر دھاڑ نے سب کو خاموش کرادیا ہے۔ پنجاب میں 2 ہزار696 نشستوں میں سے 2 ہزار326 نشستوں کے غیرسرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں جس کے تحت مسلم لیگ (ن) ایک ہزار 49 نشستیں حاصل کرکےسب سےآگے ہے جب کہ دوسرا نمبر آزاد امیدواروں کا ہے جنہوں نے 912 نشستوں پر اپنا قبضہ جما لیا ہے۔ تحریک انصاف 251، مسلم لیگ (ق) 44 اور پیپلز پارٹی 42 نشستوں پرکامیاب ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ جماعت اسلامی اور پاکستان عوامی تحریک 2،2 نشستیں ہی حاصل کر سکی ہیں۔
لاہور میں چیئرمین کی 274 نشستوں میں سے 357 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ( ن) 220 سیٹوں کے ساتھ آگے ہے۔ تحریک انصاف کے 11 امیدوار اور پی پی کا ایک امیدوار منتخب ہوا جب کہ 24 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
فیصل آباد کی 468 میں سے 278 نشستوں کےغیر سرکاری نتائج سامنے آئے ہیں جن میں 148 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) نے 100 اور تحریک انصاف نے اپنے نام 29 نشستیں کی ہیں، کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے اکثریت کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہی ہے جو ٹکٹ نہ ملنے پر اپنی ہی جماعت کے امیدواروں کے مدمقابل آئے تھے۔ عابد شیر علی کے بھائی اور میئر شپ کے امیدوار عامر شیرعلی رانا ثناءاللہ کے حامی امیدوار عاشق رحمانی سے ہار گئے ہیں۔
گجرات میں مسلم لیگ (ن) 50 سیٹوں کے ساتھ آگے، دوسرے نمر پر 35 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار ہیں، تحریک انصاف 16 اور مسلم لیگ (ق) 13 تشستیں حاصل کر سکی ہے۔ ننکانہ صاحب کی 158میں سے146نشستوں کےغیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) 67 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے، آزاد امیدوار 58 جب کہ تحریک انصاف 19 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔ قصور میں مسلم لیگ (ن) نے 52 سیٹوں پر میدان مار لیا۔ 23 نشستوں پر آزاد امیدوار، 13 پر تحریک انصاف اور 2 پر مسلم لیگ (ق)نے کامیابی حاصل کی۔
اوکاڑہ میں مسلم لیگ (ن) نے 61، آزاد امیدوار 46، پی پی پی اور پی ٹی آئی نے 9،9 سیٹیں حاصل کیں۔ بہاولنگر میں آزاد امیدوار 105 نشستیں لے اڑے جب کہ مسلم لیگ (ن) 34، مسلم لیگ ضیا 19 اور تحریک انصاف 9 تشستوں پر کامیاب ہوئی۔ پاک پتن میں 44 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے 11، پاکستان عوامی تحریک کا 1 اور 38 آزاد امیدوار سرخرو ہوئے ہیں۔
وہاڑی میں 46 تشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار سر فہرست جبکہ ن لیگ 32 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ پی ٹی آئی 13 اور پی پی پی نے 3 نشستیں حاصل کیں۔ لودھراں میں مسلم لیگ (ن) 31 نشستوں لے کر سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے، جب کہ 31 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 10 پر تحریک انصاف کو کامیابی ملی ہے۔
سندھ کی ایک ہزار70 نشستوں میں سے 829 کے غیر سرکاری نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ جس کے تحت پیپلز پارٹی نے 596 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل نے 61سیٹیں اپنے نام کی ہیں جب کہ 147 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ جے یوآئی (ف) 11 ، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے4،4 جب کہ مسلم لیگ (ن) کے حصے میں صرف 2 نشستیں ہی آسکیں۔
بالائی سندھ کے سب سے بڑے شہر سکھر میں پیپلز پارٹی 63 سیٹوں کے ساتھ سب سے آگے ہے، 13نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار دوسرے بمبر پر ہے اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ نے 4 اور مسلم لیگ(فنکشنل) 2 کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے آبائی علاقے خیر پور کی291 میں سے 140نشستوں کےغیر سرکاری نتائج آگئے ہیں جس کے تحت پیپلزپارٹی 85، مسلم لیگ (فنکشنل) 45 اور 9 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ۔ پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ کی 113میں سے 74 نشستوں کےغیر سرکاری نتائج آگئے ہیں، جن میں یپلزپارٹی 63 اور 8 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
شکارپور کی117میں سے47 نشستوں کےغیر سرکاری نتائج آئے ہیں، جس کے تحت آزاد امیدواروں کا پلرا بھاری ہے، جو 21 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کی 16 اور مسلم لیگ فنکشنل 6 نشستوں پر فتحیاب ہوئی ہے۔ گھوٹکی کی 122 میں سے 120 نشستوں کےغیرسرکاری نتائج کے تحت پیپلزپارٹی 86، آزاد امیدواروں کی 26 اورمسلم لیگ(فنکشنل) 4 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔
جیکب آباد میونسپل کمیٹی کی 31نشستوں میں سے 26 پر پیپلز پارٹی اور 4 نشستوں پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے مسلم لیگ ن کے حصے میں ایک نشست آئی جب کہ تحریک انصاف کو ایک بھی نشست نہیں مل سکی۔ اس کے علاوہ کندھ کوٹ اور قمبر شہداد کوٹ میں بھی پیپلز پارٹی سب سے آگے ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3bxpw4_lb-results_news