صومالیہ میں الشباب کے جنگجوؤں کے ہوٹل پر حملے میں 15 افراد ہلاک متعدد زخمی

حملے میں ہلاک ہونے والوں میں صومالیہ کے اعلیٰ عسکری اور سفارتی حکام کے علاوہ اہم کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔

الشباب نے موغادیشو ہوٹل پر دھماکے کے بعد اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تاہم افریقی یونین نے صورتحال پر قابو پالیا ہے:فوٹو:فائل

صومالیہ میں ہوٹل پر برسرپیکار انتہا پسند تنظیم الشباب کے جنگجوؤں کے حملے میں 15 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔

عرب خبررساں ایجنسیوں کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے معروف ہوٹل'' صحافی ہوٹل'' کے مرکزی دروازے پر ایک کار بم دھماکا ہوا جس کے بعد حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہوگئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں کئی اہم شخصیات سمیت 15 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اسپتال ذرائع نے حملے میں صومالی افواج کے کمانڈر جنرل گوکما دوئلے اور ایتھوپیا میں صومالیہ کے سفیر عبدالسلام حاجی آدم کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔


صومالیہ میں شدت پسندوں سے نبرد آزما افریقی یونین مشن کی مشترکہ فورس کے مطابق حملے کے وقت افریقی یونین کے فوجی اہلکار بھی موجود تھے، حملہ آوروں نے پہلے خودکش کار بم دھماکا کیا جس کے بعد ایک اور دھماکا ہوا۔ جس کے بعد ہوٹل کی چھتوں سے حملہ ؤاوروں نے خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کردی جس سے ہلاکتیں ہوئیں تاہم اب افریقی یونین نے ہوٹل کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے۔

صومالیہ میں اپنا نظام رائج کرنے کے لئے برسرپیکار انتہا پسند تنظیم الشباب نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے آئندہ مزید تباہ ک حملوں کی بھی دھمکی دی ہے۔

واضح رہے کہ الشباب کی جانب سے نشانہ بنایا گیا یہ ہوٹل ملک کا معروف ہوٹل ہے۔ اسے کئی مرتبہ نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ 2003 میں فرانس کے دو سیکیورٹی مشیروں کو بھی اسی ہوٹل سے اغوا کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
Load Next Story