امریکا پائوں پڑنے پر تیار تھا حکمرانوں نے گھٹنے ٹیک دیئے منور حسن

تمام ترکوششوںکے باوجودامریکا نیٹوسپلائی کادوسراراستہ تلاش نہ کرسکا، امیر جماعت اسلامی


ایکسپریس July 17, 2012
تمام ترکوششوںکے باوجودامریکا نیٹوسپلائی کادوسراراستہ تلاش نہ کرسکا،واشنگٹن کی شہ رگ ہمارے قبضے میںہے،امیر جماعت اسلامی۔ فوٹو/ایکسپریس

امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ پاکستان کی جو ٹیم ایم او یو پر دستخط کرنے کے لیے واشنگٹن میں بیٹھی ہوئی ہے وہ معاہدے پر دستخط کرنے کے بجائے واپس لوٹ آئے ورنہ اسے عوام کے سخت غیض و غضب کا نشانہ بننا پڑے گا۔

امریکا اپنی تمام تر کوشش کے باوجود نیٹو سپلائی کے لیے کوئی دوسرا راستہ تلاش نہیں کرسکا، وقت قریب تھا کہ وہ پاکستان کے پاؤں پڑنے کے لیے تیار تھا مگر حکمرانوں نے یہ موقع ضائع کرکے امریکا کے آگے گھٹنے ٹیک دیے۔ حکمرانوں نے سو جوتے بھی کھائے اور سو پیاز بھی اورپھر پرائی تنخواہ پر کام شروع کردیا۔ فوج اور حکمرانوں کو سمجھ لینا چاہیے تھا کہ امریکا کی شہ رگ ہمارے قبضے میں ہے۔ ہم جب چاہتے اس کا گلا دباسکتے تھے مگر افسو س کہ فوج اور حکمرانوں نے اس سے فائدہ اٹھانے کے بجائے امریکا کو اپنی گردن پر سوار کرکے اسے درندگی کا دوبارہ موقع فراہم کیا۔

ممکن نہیں ہے کہ فوج نے سلالہ واقعہ کو بھلادیا ہو اور اپنے چوبیس جوانوں کے خون پر امریکا سے مک مکا کیا ہو۔ عوام امریکا اور نیٹو کے خلاف تھے اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے بھی قومی مؤقف کو اپنایا اور نیٹو سپلائی نہ کھولنے کے لیے رائے عامہ ہموار کی لیکن ان تمام تر کوششوں کو ضائع کردیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں حیات آباد کے مقام پر نیٹو سپلائی روٹ پر نیٹو سپلائی کھولنے کے خلاف دیے گئے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔دھرنے سے سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد، نائب امیر سراج الحق، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان، شبیر احمد خان اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔

سید منور حسن نے کہا کہ امریکا اور نیٹو گزشتہ گیارہ سال سے افغانستان میں ڈیرے ڈالے بیٹھے ہیں لیکن انہیں شرمناک ہزیمت اور بدترین شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے اور جن حکمرانوں نے امریکا کا ساتھ دیا انہیں بھی ناکامی اور نامرادی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوںنے کہا کہ امریکا بھارت کو پاکستان کے اندر سے افغانستان تک رسائی دینا چاہتا تھا جو اس نے دلوادی۔ ہم بھارت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس کا افغانستان میںکوئی مستقبل نہیں۔سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے خطاب میں کہا کہ نیٹو سپلائی کھولنے کا ایک ہی مقصد ہے کہ امریکا یہاں اپنے پاؤں جما کر جب تک رہنا چاہے اسے کوئی روکنے والا نہ ہو۔

امریکا پاکستان کے تعاون کے بغیر اس خطے میں ایک دن بھی نہیں گزار سکتا۔ امریکا کی وجہ سے پوری دنیا جنگ کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ عراق، ایران اور پاکستان کو اس کی بدترین دہشت گردی کا سامنا ہے۔ امت مسلمہ متحد ہوکر اس کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنا سکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں