بھارت میں ہندو انتہا پسندی کے خلاف تحریک میں کانگریس بھی کود پڑی

صدراپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے عدم برداشت کی فضا کو ختم کرنے کے لئے کردارادا کریں، کانگریس کی اپیل


ویب ڈیسک November 03, 2015
صدراپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے عدم برداشت کی فضا کو ختم کرنے کے لئے کردارادا کریں، کانگریس کی اپیل۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: بھارت میں جاری ہندو انتہا پسندی اورعدم برداشت کے خلاف تحریک میں کانگریس بھی کود پڑی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں تیزی سے بڑھتی انتہا پسندی، عدم برداشت اور اس پر حکومتی خاموشی کے خلاف کانگریس بھی میدان میں کود گئی اور مرکزی قیادت کی جانب سے راشٹرپتی بھاون (ایوان صدر) کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی جارہی ہے جب کہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے علاوہ دیگر مرکزی قیادت بھی احتجاج مارچ میں شریک ہیں۔ کانگریس رہنماؤں نے صدر پرناب مکھر جی سے اپیل کی کہ وہ اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ملک میں تیزی سے پھیلتی عدم برداشت کی فضا کو ختم کرنے کے لئے کردارادا کریں۔

دوسری جانب کانگریس کے احتجاج مارچ کو دیکھتے ہوئے راشٹرپتی بھاون کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور مرکزی دروازے کے باہر اور اس جانب جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے راستے بند کردیئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں پر تشدد کے آئے روز رونما ہونے والے واقعات اور عدم برداشت کے خلاف بھارتی مصنفین، گلوکاروں، سائنسدانوں اور تاریخ دانوں نے اپنے اعزازات احتجاجاً حکومت کو واپس کردیئے جب کہ پاکستانی فنکاروں، گلورکاروں، مصنفین اورکھیلوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے ساتھ ہندو انتہا پسندوں کے ناروا سلوک کے خلاف بھارتی اہم شخصیات سراپا احتجاج ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں