’’دی مارس سوسائٹی‘‘ نے فلم ’’لال پیلا‘‘ کے لیے معاونت فراہم کردی

ناسا نے بھی پاکستانی فلم کے لیے تصاویر اورریسرچ تک رسائی کی یقین دہانی کروادی

ناسا نے بھی پاکستانی فلم کے لیے تصاویر اورریسرچ تک رسائی کی یقین دہانی کروادی۔ فوٹو : فائل

امریکی شہر کولاراڈو میں قائم سیارہ مریخ کی تسخیر اور آباد کاری کے حامی ادارے ''دی مارس سوسائٹی'' نے پاکستانی سائنس فکشن فلم ''لال پیلا'' کے لیے معاونت فراہم کردی۔

جب کہ امریکی خلا ئی ادارے ناسا نے بھی پاکستان میں بننے والی سائنس فکشن فلم کو اپنی تصاویر اور ریسرچ تک رسائی دینے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ فلم کے مصنف و ہدایتکارخالد حسن خان نے ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مریخ جسے سرخ سیارہ بھی کہا جاتا ہے اور اسی وجہ سے فلم کا نام 'لال پیلا'' رکھا گیا ہے ۔


اس فلم سے لوگوں میں خلاء کی تحقیق سے متعلق جستجومیں اضافہ ہوگا۔انھوں نے بتایاکہ فلم کی کہانی ناسا کے سابق سائنسدان کے گرد گھومتی ہے جو پاکستان آکر مریخ سے متعلق اپنی تحقیق کو عملی مشق سے گزارتا ہے جس دوران خلائی مخلوق دنیامیں آکر پاکستان میںداخل ہوجاتی ہیفلم کی کاسٹ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ مرکزی کردار کے لیے تلاش جاری ہے لیکن ولن کے لیے ولی شیخ کو کاسٹ کرلیاگیا ہے ۔

فلم کی شوٹنگ دسمبر میں شروع ہوگی ۔حالیہ ریلیز ہونے والی فلموں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ فی لوقت جو فلمیں بن رہی ہیں وہ آزاد سینما کی ترجمانی نہیں کرتی، یہ فلموں سے زیادہ کارپوریٹ وڈیوز معلوم ہوتی ہیں جو کچھ عرصہ بعد فلم بینوں کو سینما سے دور کردیں گی۔
Load Next Story