فیکٹری آتشزدگی کیس میں پولیس تفتیش مکمل کرنے میں ناکام

ملازمین کا ڈیٹا نہیںملا،30لاشوںکی شناخت نہ ہوسکی،ملزم شاہ رخ اوردانش کوگرفتارکرنے میں ناکامی کا سامنا ہے.


Staff Reporter October 24, 2012
ٹھیکیداروں کی جانب سے پیسوں کا لالچ دیکر خواتین ملازمین کومالکان کے حق میںنعرے لگانے کیلیے عدالت بلوایا گیا تھا،کچھ مردوںنے نعرے لگائے۔ فوٹو : محمد عظیم / ایکسپریس

سانحہ بلدیہ آتشزدگی کیس میں تفتیشی افسر حتمی چالان جمع کرانے اور مفرور ملزم شاہ رخ کوگرفتار کرنے میں ناکام ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو سانحہ بلدیہ آتشزدگی کیس میں نامزد ملزمان فیکٹری مالکان شاہد بھا ئیلہ، ارشد بھائیلہ ، جنرل منیجر منصور احمد ، سیکیورٹی گارڈ فضل احمد ، علی محمد اور ارشد محمود کو جیل حکام نے پیشی کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ غربی سہیل احمد مشوری کے روبرو پیش کیا تھا ، اس موقع پر مقدمے کے تفتیشی افسر جہاں زیب نے عدالت کو بتایا کہ فیکٹری کے مالکان نے انھیں ملازمین کا ڈیٹا فراہم نہیں کیا اور ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ موصول نہیں ہوسکی جس کے باعث30 لاشوں کی شناخت نہ ہوسکی۔

اس موقع پر وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ فیکٹری کا تمام ریکارڈ بمعہ کمپیوٹرز پولیس نے اپنی تحویل میں لیا ہے جس میں تمام ملازمین کا ڈیٹا موجود ہے، تفتیشی افسر چالان جمع کرانے میں لیت ولعل سے کام لے رہے ہیں تاکہ کیس کی باقاعدہ سماعت میں تاخیر ہوسکے، اس موقع پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور تفتیشی افسر سے اب تک کی مکمل رپورٹ طلب کی جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ متاثرہ افرادکے بیان قلمبندکیے جا چکے ہیں، سائٹ نے نقشہ فراہم کردیا ،فیکٹری نقشے کے مطابق قائم نہیں تھی۔

نقشے میں جن ایمرجنسی راستوںکی نشاندہی کی گئی،فیکٹری مالکان نے ان راستوں میں مشینیں نصب کررکھی تھیں ،سوشل سیکیورٹی سمیت دیگر اداروں نے کوئی رپورٹ فراہم نہیں کی جس کے باعث تفتیش مکمل کرنے میں تاخیر کا سامنا ہے،گواہوں کے بیانات سے ایک اور ملزم دانش نامی ملازم کی نشاندہی ہوئی ہے لیکن مفرور ملزم شاہ رخ اور دانش روپوش ہیں جنھیں تاحال گرفتارکرنے میں ناکامی کا سامنا ہے، پولیس افسر نے حتمی چالان جمع کرانے کیلیے مزید مہلت دینے کی استدعا کی تھی ، فاضل عدالت نے آخری وارننگ دیتے ہوئے2 نومبر تک تفتیش مکمل کرنے کی مہلت دیدی .

دریں اثنا اس عدالت نے فیکٹری مالکان کے وکیل کی جانب سے ملزمان کو جیل میں بی کلاس کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے وکیل سرکار کو طلب کرلیا ہے،پیسوں کا لالچ دیکر خواتین ملازمین کو عدالت بلوایا گیا تھا،دریں اثنا فیکٹری آتشزدگی کیس کی سماعت کے موقع پر فیکٹری ملازمین کی بڑی تعداد جس میں درجنوں خواتین اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ عدالت آئے تھے،متعدد خواتین کو علم ہی نہیں تھا کہ انھیں کیوں عدالت بلوایا گیا ہے، انھوں نے بتایا کہ انکے ٹھیکیداروں نے عدالت میں آنے کو کہا تھا اور پابند کیا تھا کہ وہ پیشی کے موقع پر مالکان کے حق میں نعرے بازی کریں انکی رہائی کا مطالبہ کریں، مالکان کی رہائی کے بعد انھیں فی کس 50ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں