مصری صدر کی لیبیا میں حکومتی خلا پر کرنے کیلئے نیٹو سے مدد کی اپیل

اگر لیبیا میں حکومت قائم نہیں ہو گی تو یقینی طور پر ایک خلا پیدا ہو گا جس میں شدت پسند پھل پھول سکتے ہیں، السیسی


ویب ڈیسک November 04, 2015
امریکا اور اسکے اتحادیوں کی کارروائیوں کے باوجود شدت پسندی اور بے امنی کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے، مصری صدر۔ فوٹو: فائل

مصر کے صدر فتح السیسی نے لیبیا میں حکومتی خلاء کو پر کرنے نیٹو سے مدد طلب کر لی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے دورے پر آئے مصری صدر السیسی کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ لیبیا ہم سب کے لئے خطرناک ہے، اگر وہاں پر حکومت قائم نہیں ہو گی تو یقینی طور پر ایک خلا پیدا ہو گا جس میں شدت پسند پھل پھول سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ادھورا مشن ہے اور ہم سب کو مل کر لیبیا کی عوام اور وہاں کی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرنے چاہیئیں۔

السیسی کا کہنا تھا کہ ہمیں شدت پسندوں کو ملنے والی مالی امداد، اسلحے کی سپلائی اور غیر ملکی جنگجوؤں کی آمد کو روکنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ سمیت نیٹو کے تمام ممبر ممالک جنھوں نے معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے آپریشن کیا تھا انھیں لیبیا کی مدد کرنی چاہیئے۔ اس کے علاوہ انھوں نے عراق اور شام میں داعش کے خلاف مغربی ممالک کی کارروائیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی کارروائیوں کے باوجود شدت پسندی اور بے امنی کا دائرہ سیع ہوتا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ 2011 میں لیبیا کے صدر معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد سے لیبیا میں شروع ہونے والی خانہ جنگی پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں