لاہورمیں فیکٹری کی عمارت گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی متعدد زخمی

پنجاب حکومت کا جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے 5 لاکھ فی کس امداد کا اعلان


ویب ڈیسک November 04, 2015
عمارت کے ملبے تلے 250 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، ترجمان ریسکیو 1122

سندرانڈسٹریل ایریا میں 4 منزلہ فیکٹری کی عمارت گرنے سے فیکٹری مالک سمیت 16 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ متعدد ملبے تلے دب گئے جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q17/q17.webp

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے سندر انڈسٹریل ایریا میں 4 منزلہ فیکٹری کی عمارت کی تیسری منزل پر تعمیرات کا کام جاری تھا کہ اس دوران عمارت نیچے آگری جس کے نتیجے میں متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، حادثے کے بعد علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کردیں، امدادی کارروائیوں کے دوران اب تک فیکٹری مالک رانا شہزاد سمیت 16 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں تاہم فیکٹری مالک کا بیٹا تاحال لاپتا ہے ، حادثے کے زخمیوں کو شریف میڈیکل کمپلیکس اور جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ انتظامیہ نے لاہور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو گھروں سے طلب کرلیا۔

https://img.express.pk/media/images/q18/q18.webp

نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم اس فیکٹری میں بیگ بنانے کا کام کیا جاتا ہے جس میں ایک شفٹ میں 40 افراد کام کرتے ہیں تاہم عمارت کے ملبے تلے 100 سے زائد افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ فیکٹری کی عمارت منہدم ہونے پر ریسکیو کا کام انتہائی سست رہا اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارورائیوں میں مصروف ہوگئے جب کہ ملبے تلے دبے افراد مدد کے لیے پکارتے رہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ فیکٹری کی عمارت انتہائی خستہ حال تھی اور حال ہی میں آنے والے زلزلے کے باعث اس میں دراڑیں بھی پڑ چکی تھیں۔

https://img.express.pk/media/images/q25/q25.webp

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق عمارت میں 250 افراد موجود تھے جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے تاہم ریسکیو کارروائیاں شروع کردی گئیں ہیں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے مزید وسائل بھی بروئے کار لائے جارہے ہیں، علاقے میں امدادی کاموں کے لیے دیگر شہروں سے بھی ریسکیو اہلکار طلب کرلیے گئے ہیں جب کہ 8 کرینیں عمارت کا ملبہ ہٹانے کے کام پر مامور ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے انجینئرز اور خصوصی دستہ بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/d6/d6.webp

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے متعلقہ حکام کو ریسکیو کی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے تمام وسئال استعمال کیے جائیں، زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کی جائے جب کہ اس معاملے میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

https://img.express.pk/media/images/q44/q44.webp

پنجاب حکومت نے حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے فی کس 5 لاکھ امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے جائے حادثہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا جب کہ اس موقع پر ڈی سی او لاہور نے شہبازشریف کو بریفنگ دی، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ فیکٹری حادثے پر دل بہت افسردہ ہے، زخمی مزدوروں کے مطابق فیکٹری کو تعمیر سے روکا گیا تھا جس پر تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور عمارت گرنے کا کوئی سبب کوتاہی ہوئی تو اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔