اگررکاوٹیں پیدا نہ کی جاتیں تووہ کام مکمل ہوچکے ہوتےجو آج ہورہے ہیں وزیراعظم

سب جانتے ہیں کسان پیکج میں رکاوٹیں کس نے ڈالیں، کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا، وزیراعظم


ویب ڈیسک November 06, 2015
سب جانتے ہیں کسان پیکج میں رکاوٹیں کس نے ڈالیں، کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا، وزیراعظم۔ فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اگرترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں پیدا نہ کی جاتیں تو وہ کام مکمل ہوچکے ہوتے جو آج شروع ہورہے ہیں، کنٹینر پر کھڑے کچھ لوگ ریٹنگ بڑھانے کے چکر میں تھے لیکن اللہ تعالی نے ان کی ریٹنگ بڑھنے نہیں دی۔



سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ لوگ کنٹینرپرکھڑے ہوکراپنی ریٹنگ بڑھانے کی کوشش کررہے تھے، کنٹینر والوں نے کوشش کی کہ کسانوں تک 341 ارب روپے نہ پہنچیں، میرے لودھراں جانے پربھی اعتراض کیا گیا اور کسان پیکج روکنے کے لیے حکومت کی ٹانگیں کھینچی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا مشن سیاست نہیں دل اور خلوص سے عوام کی خدمت کرنا ہے یہ وجہ ہے کہ بجلی کے 3 کارخانے لگانے میں 130 ارب روپے کی بچت کی، ایک ایک پیسے کو قوم کی امانت سمجھ کرخرچ کررہے ہیں بجلی کا اتنا بڑا مسئلہ ہے جس کے لئے گزشتہ حکومتوں اور آمروں نے کچ نہیں کیا، ہمارے سامنے بڑے مسائل ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ گھروں، کارخانوں اور کسانوں کوسستی بجلی ملے، اب ہم سولر، کوئلے اور ہوا سے بجلی بنانے والے ہیں، 2017کے آخرتک کئی ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لے آئیں گے اور 2018 تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے۔



وزیراعظم نے کہا کہ مذہب کے نام پر دہشت گردی کی اجازت نہیں دیں گے، ہم نے دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا اور اللہ کا نام لے کر ان کے پیچھے پڑ گئے اور دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، کراچی میں بھی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جس کے بعد وہاں کے حالات پہلے سے بہتر ہیں جب کہ تمام جماعتوں نے کراچی میں امن کی بحالی پر اتفاق کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پہلی موٹروے ہم نے بنائی،اس کی توسیع بھی ہم کررہےہیں، موٹروے حسن ابدال سے حویلیاں، مانسہرہ اورچین بارڈرتک لے جائیں گے، اب ہم نے موٹروے کو لاہور سے کراچی لےجانے کا منصوبہ بنایاہے، طورخم سے جلال آباد سڑک بنارہے ہیں،جسے کابل سے ملایاجائے گا، یہ نیا پاکستان ہے جو بن رہا ہے۔



اس سے قبل لودھراں میں کسان پیکج اور ضلع کے لئے ڈھائی ارب روپے کے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگرترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں پیدا نہ کی جاتیں تو وہ کام مکمل ہوچکے ہوتے جو آج شروع ہورہے ہیں، کسی حکومت نے کسانوں کیلیے 341 ارب روپے کا پیکج نہیں رکھا، سب جانتے ہیں کسان پیکج میں رکاوٹیں کس نے ڈالیں، کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا، کسانوں سے محبت کے دعوے کرنے والے ہمارے ہاتھ روکتے ہیں اگررکاوٹ نہ ڈالی گئی ہوتی توکسانوں کو رقم تقسیم کرنے کا عمل بھی مکمل ہوچکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کسان پیکج دے کرکسانوں پراحسان نہیں کررہے، کسانوں کے لئے بجلی مزید سستی کرنا چاہتے ہیں یہی نہیں شمسی توانائی کے ذریعے ٹیوب ویل لگانے کی منظوری دے دی ہے اور شمسی ٹیوب ویلوں کے لیے کسانوں کو قرضے بھی دیں گے۔



وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں لودھراں کےعوام نےووٹ دیا،اسی محبت سے میں بھی پیش آؤنگا، لودھراں مسلم لیگ (ن)کا مضبوط قلعہ ہے، کم وسائل کے باوجود کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کا منصوبہ بنایا، کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے مزید اقدامات کررہے ہیں، ہم عبادت سمجھ پرکسانوں کی خدمت کررہے ہیں، جھوٹ بولنا ہمارا شیوہ نہیں،صاف اور سچی بات کرتے ہیں۔



اپنے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف نے قوم کو نوید سنائی کی 2017 میں ملک سے بجلی کی قلت کا خاتمہ کردیا جائے گا اور اس پر بہت تیزی سے کام جاری ہے جس کی تکمیل کے بعد 2017 ملک میں خوشحالی کا سال ہوگا، سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں بجلی بھی آئے گی، پینے کا صاف پانی اور موٹروے بھی آئے گی اور لودھراں کو بھی موٹروے سے ملائیں گے جس کے بعد ترقی عروج پر ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں