انتہا پسند گروپ بھارت میں انسانی حقوق پر حملے کررہے ہیں منموہن سنگھ
ریاست کسی کے مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی، سابق بھارتی وزیراعظم
بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلافسائنسدانوں ،ادیبوں اور فلمسازوں کے بعد سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ بھی میدان میں آگئے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ کچھ انتہا پسند گروپ ہمارے ملک میں انسانی حقوق پر حملے کررہے ہیں۔
نئی دلی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کی خلاف ورزی پر ساری قوم کو تشویش ہے، کچھ انتہا پسند گروپ ہمارے ملک میں انسانی حقوق پر حملے کررہے ہیں جب کہ ملک میں سیاسی مخالفت کو طاقت سے دبایا جارہا ہے جس سے معیشت پر برا اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مفکرین کے قتل کو جائز قرار نہیں دیا جاسکتا ،ریاست کسی کے مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی اور یہی وجہ ہے کہ مذہب کو حکومتی پالیسیوں کی بنیاد نہیں بننا چاہیے۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلاف 60 سے زائد ادیبوں، شعرا، فلمسازوں نے احتجاجاً قومی ایوارڈز واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نئی دلی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کی خلاف ورزی پر ساری قوم کو تشویش ہے، کچھ انتہا پسند گروپ ہمارے ملک میں انسانی حقوق پر حملے کررہے ہیں جب کہ ملک میں سیاسی مخالفت کو طاقت سے دبایا جارہا ہے جس سے معیشت پر برا اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مفکرین کے قتل کو جائز قرار نہیں دیا جاسکتا ،ریاست کسی کے مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی اور یہی وجہ ہے کہ مذہب کو حکومتی پالیسیوں کی بنیاد نہیں بننا چاہیے۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلاف 60 سے زائد ادیبوں، شعرا، فلمسازوں نے احتجاجاً قومی ایوارڈز واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔