مصر میں گرنے والا روسی طیارہ اس میں موجود بم پھٹنے سے تباہ ہوا برطانوی اور امریکی ماہرین

طیارے میں بم ایئر پورٹ پر موجود عملے کے کسی ارکان نے رکھا، برطانوی نشریاتی ادارہ

طیارے میں بم ایئر پورٹ پر موجود عملے کے کسی ارکان نے رکھا، برطانوی نشریاتی ادارہ، فوٹو: فائل

مصر کے صحرا میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کا معمہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا اور اس سے متعلق نت نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں جب کہ اب برطانوی اور امریکی ماہرین نے بم دھماکے کو طیارے کے تباہ ہونے کی وجہ قرار دے دیا ہے۔

برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ امریکی اور برطانوی مشترکہ انٹیلیجنس آپریشن کے بعد یہ معلومات سامنے آئی ہیں کہ روسی طیارے اس میں موجود موجود بم کے پھٹنے سے تباہ ہوا جب کہ اس کا انکشاف شام اور مصر میں موجود داعش کے درمیان الیکٹرانک رابطوں کو سیٹلائٹ کے ذریعے سامنے لانے کے بعد ہوا۔ اخبار کے مطابق کیمونیکیشن کے دوران جو زبان اور مواد استعمال کیا گیا اس سے یہ بات سامنے آئی کہ جہاز میں بیٹھا ہوا کوئی مسافر یا پھر ایئر پورٹ کے عملے کے ارکان میں سے کوئی ملازم بم لے کر طیارے میں سوار ہوا تاہم برطانوی وزیر اعطم ڈیوڈ کیمرون کے ترجمان نے اس خبر سے متعلق کسی تبصرے سے انکار کردیا ہے۔


برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے دفاعی رپورٹر کا کہنا ہے کہ برطانوی سیکیورٹی سروسز کی جانب سے داعش کے مواصلاتی نظام سے حاصل کردہ معلومات کے بعد شبہ ہے کہ طیارے میں بم ایئر پورٹ پر موجود عملے کے ان ارکان میں سے کسی نے رکھا جو مسافروں کے بیگ وغیر چیک کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ مصر میں روسی طیارہ گرکر تباہ ہوگیا تھا جس میں طیارے میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے تھے، برطانوی اور امریکی حکومتیں پہلے ہی طیارے کی تباہی میں بم دھماکے کا نتیجہ قرار دے چکی ہیں جب کہ حادثے کے بعد برطانیہ نے عارضی طور شرم الشیخ جانے اور آنے والی اپنی پروازوں کو منسوخ کردیا تھا جس کی وجہ سے وہاں 20 ہزار برطانوی سیاح پھنس کر رہ گئے۔
Load Next Story