خام تیل کی قیمتیں برسوں تک کم سطح پر رہیں گی آئی ایم ایف چیف
ان ایڈجسٹمنٹس کا انحصار ہر ملک کے حجم اور ضرورت کے مطابق مختلف ہوسکتا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لاگارڈ نے خام تیل کی قیمتیں برسوں تک کم سطح پر رہنے کا انتباہ ظاہر کرتے ہوئے خلیجی ممالک پرزور دیا ہے کہ وہ اپنے بجٹ ان قیمتوں کے مطابق ایڈجسٹ کریں۔
خلیجی ممالک کے وزرا اور حکام سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ممالک اب تیل اورگیس کی آمدنی پرانحصار نہیں کرسکتیں، ہم سمجھتے ہیں تیل کی قیمتیں جس سطح پراب ہیں وہ برسوں تک اسی لیول پر رہیں گی جس کے نتیجے میں خلیج تعاون کونسل کے ممالک کو کسی حد تک مالیاتی ایڈجسٹمنٹس کرنا ہوں گی۔ انھوں نے کہاکہ جی سی سی ممالک کی شرح نمو آئندہ سال 3.2 فیصد سے گھٹ کر 2.7 فیصد رہ جائے گی جبکہ تیل قیمتوں میں کمی کے باعث رواں سال تیل کی برآمدی آمدنی2014 کے مقابلے میں 275ارب ڈالر کم ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ ایڈجسٹمنٹس میں اخراجات خاص طور پر پبلک سیکٹر ویجز پر سختی سے کنٹرول شامل ہونا چاہیے جبکہ نجی شعبے کی ترقی کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، جلد اچھی طرح سوچ سمجھ کر مالی استحکامی حکمت عملیاں اپنانے کی ضرورت ہے اور اس کا اظہار بھی کرنا چاہیے تاکہ لوگوں کو پتاچلے کہ کس قسم کی ایڈجسٹمنٹس کی جا رہی ہیں، ان ایڈجسٹمنٹس کا انحصار ہر ملک کے حجم اور ضرورت کے مطابق مختلف ہوسکتا ہے۔
خلیجی ممالک کے وزرا اور حکام سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ممالک اب تیل اورگیس کی آمدنی پرانحصار نہیں کرسکتیں، ہم سمجھتے ہیں تیل کی قیمتیں جس سطح پراب ہیں وہ برسوں تک اسی لیول پر رہیں گی جس کے نتیجے میں خلیج تعاون کونسل کے ممالک کو کسی حد تک مالیاتی ایڈجسٹمنٹس کرنا ہوں گی۔ انھوں نے کہاکہ جی سی سی ممالک کی شرح نمو آئندہ سال 3.2 فیصد سے گھٹ کر 2.7 فیصد رہ جائے گی جبکہ تیل قیمتوں میں کمی کے باعث رواں سال تیل کی برآمدی آمدنی2014 کے مقابلے میں 275ارب ڈالر کم ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ ایڈجسٹمنٹس میں اخراجات خاص طور پر پبلک سیکٹر ویجز پر سختی سے کنٹرول شامل ہونا چاہیے جبکہ نجی شعبے کی ترقی کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، جلد اچھی طرح سوچ سمجھ کر مالی استحکامی حکمت عملیاں اپنانے کی ضرورت ہے اور اس کا اظہار بھی کرنا چاہیے تاکہ لوگوں کو پتاچلے کہ کس قسم کی ایڈجسٹمنٹس کی جا رہی ہیں، ان ایڈجسٹمنٹس کا انحصار ہر ملک کے حجم اور ضرورت کے مطابق مختلف ہوسکتا ہے۔