مذہب کوکسی انسان کی شناخت نہیں بنایاجاسکتا دیا مرزا
میرے والد عیسائی اوروالدہ ہندو ہیں جب کہ میری پرورش مسلمان گھرانے میں ہوئی ہے، دیا مرزا
بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا کا کہنا ہے کہ مذہب ایک ایسی چیز ہے جسے بوقت ضرورت استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم اسے کسی انسان کی شناخت ہر گز نہیں بنایا جاسکتا۔
اداکارہ نے جمعرات کے روز منعقد کیے جانے والے پرتھوی فیسٹیول کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں عیسائی والد اور بنگالی والدہ کی اولاد ہوں۔ ان کا کہنا تھاکہ ان کی پرورش ایک مسلمان گھرانے میں ہوئی ہے۔ مذہب کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ وہ میری شناخت نہیں ہے تاہم میں نے مذہب کے متعلق وقت کے گزرنے کے ساتھ جاننے کی کوشش ضرور کی ہے۔ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ ان لوگوں سے سوال پوچھنا چاہتی ہیں جو احتجاجاً اپنے اعزازات واپس کرنے والوں پر تنقید کر رہے ہیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے یہ ایوارڈ ز حاصل کیے ہیں ان کے لیے وہ کس قدر محنت کر چکے ہیں یہ وہی جانتے ہیں اور اگر وہ احتجاجاً اسے واپس کر رہے ہیں تو یہ بڑے دل گردے کی بات ہے۔
اداکارہ نے جمعرات کے روز منعقد کیے جانے والے پرتھوی فیسٹیول کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں عیسائی والد اور بنگالی والدہ کی اولاد ہوں۔ ان کا کہنا تھاکہ ان کی پرورش ایک مسلمان گھرانے میں ہوئی ہے۔ مذہب کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ وہ میری شناخت نہیں ہے تاہم میں نے مذہب کے متعلق وقت کے گزرنے کے ساتھ جاننے کی کوشش ضرور کی ہے۔ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ ان لوگوں سے سوال پوچھنا چاہتی ہیں جو احتجاجاً اپنے اعزازات واپس کرنے والوں پر تنقید کر رہے ہیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے یہ ایوارڈ ز حاصل کیے ہیں ان کے لیے وہ کس قدر محنت کر چکے ہیں یہ وہی جانتے ہیں اور اگر وہ احتجاجاً اسے واپس کر رہے ہیں تو یہ بڑے دل گردے کی بات ہے۔