پاکستان اور افغانستان کے مابین عوامی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے خرم دستگیر

معاشی وتجارتی منصوبوں کو وقتی سیاسی مصلحتوں کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے،خرم دستگیر


Khususi Reporter November 10, 2015
معاشی وتجارتی منصوبوں کو وقتی سیاسی مصلحتوں کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے،خرم دستگیر فوٹو: اے پی پی/فائل

GILGIT: وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیرنے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین عوامی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کا میڈیا بے اعتمادی کی فضا ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے، وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے مابین خوشگوار تعلقات کو دونوں ممالک کے عوام کے مالی فوائد میں بدلنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان خطے کی مشترکہ خوشحالی کا خواہاں ہے جس کے لیے افغانستان کی کلیدی حیثیت ہے، اس ویژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے بارڈر کے دونوں طرف حکومتی اور عوامی حلقوں میں شکوک و شبہات دور کر کے اجتماعی بھلائی کو ترجیح دینی چاہیے۔ وہ پاکستان اور افغانستان کے مابین ٹریک ٹو سیمینار سے خطاب کررہے تھے، افغان سفیر جانان موسیٰ زئی اور برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے بھی خطاب کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لیے پر عزم ہے۔

دونوں ممالک کی فلاح اور ترقی ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہے، پاکستانی36 سال سے افغان مہاجرین کا ساتھ دے رہے ہیں، اس وقت پاکستان میں معیشت بہتری کی راہ پر گامزن ہے ، پاکستان افغانستان کی ترقی میں پارٹنر بننا چاہتا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کی ترقی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے۔

افغانستان اس میں شامل ہو کر مشترکہ ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے مابین معاشی اور تجارتی منصوبوں کو وقتی سیاسی مصلحتوں کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے، پائیدار امن اور مشترکہ کامیابی کیلیے دونوں ممالک کے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔