فاٹا سے متعلق 3آپشنز وفاق فیصلہ اصلاحات کمیٹی کی سفارش پرکریگی ذرائع
کمیٹی کی جانب سے فاٹا کے موجودہ قوانین کاجائزہ لیا جائے گا اور مشاورت میں رائے طلب کی جائے گی .ذرائع وفاقی حکومت
FAISALABAD:
وفاقی حکومت فاٹا کو انتظامی یونٹ بنانے،خیبر پختونخوامیں ضم کرنے یا موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کا فیصلہ اصلاحات کمیٹی کی سفارش پر کرے گی ۔اس تین آپشنز پر تمام پارلیمانی خصوصاخیبر پختونخواکی جماعتوں وحکومت اور فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ سے مرحلہ وار مشاورت کی جائے گی ۔
اس حوالے سے کمیٹی کا اجلاس جلد اسلام آباد یا پشاور میںمنعقد ہوگا۔اس اجلاس میں کمیٹی اپنے ایجنڈے کو حتمی شکل دے گی اور اس کے بعد رابطہ اجلاس مرحہ وارمنعقد کیے جائیں گے ۔ان آپشنز یا مزید کوئی آپشن پر رائے طلب کی جائے گی اور مشاورت کے بعد کوئی آپشن پر اتفاق رائے حاصل کیا جائے گا ۔
وفاقی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کی جانب سے فاٹا کے موجودہ قوانین کاجائزہ لیا جائے گا اور مشاورت میں رائے طلب کی جائے گی کہ عدالتی اختیارات کا موجودہ نظام برقرار رکھا جائے یا وفاق وصوبوں میں قائم عدالتی نظام کے طرز پر یہ فاٹا میں قائم کیا جائے ۔اس مشاورت میں انتتخابی اصلاحات پر بھی غور کیا جائے گااور ان علاقوں میں سینیٹ یا قومی اسمبلی کی مزید نشستیں بڑھانے پر بحث ہوگی ۔
وفاقی حکومت کمیٹی کی سفارشات کو پارلیمانی جماعتوں کے مشرکہ اجلاس میں پیش کرے گی اور حتمی امور طے کرنے کے بعد اس کا قانونی مسودہ تیار کیا جائے گا اور قانون سازی کیلیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور اس حوالے سے آئین میں ترامیم کی جائیں گی ۔
وفاقی حکومت فاٹا کو انتظامی یونٹ بنانے،خیبر پختونخوامیں ضم کرنے یا موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کا فیصلہ اصلاحات کمیٹی کی سفارش پر کرے گی ۔اس تین آپشنز پر تمام پارلیمانی خصوصاخیبر پختونخواکی جماعتوں وحکومت اور فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ سے مرحلہ وار مشاورت کی جائے گی ۔
اس حوالے سے کمیٹی کا اجلاس جلد اسلام آباد یا پشاور میںمنعقد ہوگا۔اس اجلاس میں کمیٹی اپنے ایجنڈے کو حتمی شکل دے گی اور اس کے بعد رابطہ اجلاس مرحہ وارمنعقد کیے جائیں گے ۔ان آپشنز یا مزید کوئی آپشن پر رائے طلب کی جائے گی اور مشاورت کے بعد کوئی آپشن پر اتفاق رائے حاصل کیا جائے گا ۔
وفاقی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کی جانب سے فاٹا کے موجودہ قوانین کاجائزہ لیا جائے گا اور مشاورت میں رائے طلب کی جائے گی کہ عدالتی اختیارات کا موجودہ نظام برقرار رکھا جائے یا وفاق وصوبوں میں قائم عدالتی نظام کے طرز پر یہ فاٹا میں قائم کیا جائے ۔اس مشاورت میں انتتخابی اصلاحات پر بھی غور کیا جائے گااور ان علاقوں میں سینیٹ یا قومی اسمبلی کی مزید نشستیں بڑھانے پر بحث ہوگی ۔
وفاقی حکومت کمیٹی کی سفارشات کو پارلیمانی جماعتوں کے مشرکہ اجلاس میں پیش کرے گی اور حتمی امور طے کرنے کے بعد اس کا قانونی مسودہ تیار کیا جائے گا اور قانون سازی کیلیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور اس حوالے سے آئین میں ترامیم کی جائیں گی ۔