پارلیمنٹ لاجز میں لیڈی کانسٹیبل پر تشدد کرنے والی رکن قومی اسمبلی کی ضمانت منظور

لیڈی کانسٹیبل کی میڈیکل رپورٹ سے تشدد کی کوئی دفعہ نہیں بن رہی اورمقدمےمیں دفعات بھی قابل ضمانت ہیں، ملزمہ کا موقف


ویب ڈیسک November 10, 2015
شاہ جہان منگریو کا تعلق حکومت کی اتحادی جماعت نیشنل پیپلز پارٹی سے ہے فوٹو: فائل

عدالت نے پارلیمنٹ لاجز میں لیڈی کانسٹیبل پر تشدد کرنے والی رکن قومی اسمبلی کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی۔

ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد راجا آصف محمود نے رکن قومی اسمبلی شاہ جہان منگریو کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے کہا کہ ان کی موکلہ کے خلاف جتنی بھی دفعات لگائی گئی ہیں وہ تمام قابل سماعت ہے ، اس کے علاوہ میڈیکل رپورٹ سے بھی تشدد کی کوئی دفعہ نہیں بن رہی اور پولیس نے بھی سی سی ٹی وی فوٹیج سے کوئی ریکارڈ حاصل نہیں کیا، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ شاہ جہان منگریو کی ضمانت منظور کرجائے۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کا موقف سننے کے بعد 10 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض شاہ جہان منگریو کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو پارلیمنٹ لاجزاسلام آباد میں تعینات لیڈی کانسٹیبل افشاں نے تھانہ ویمن میں دی گئی درخواست میں کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ لاجز کے استقبالیے میں اپنے فرائض انجام دے رہی تھی کہ نیشنل پیپلز پارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی شاہ جہاں منگریو نے اسے اپنے مہمانوں کے ساتھ آنے کا کہا۔ کمرے میں نا جانے پر شاہ جہاں منگریو آپے سے باہر ہوگئیں اور استقبالیے پر آکر سب کے سامنے ناصرف گالیاں دیں بلکہ تھپڑ بھی مارے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔