مشرف غداری کیس میں دیگر افراد کو نامزد کرنے سے متعلق فیصلہ کالعدم قرار

تفتیشی ادارہ کسی بھی عدالتی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر تحقیقات کرے، اسلام آباد ہائی کورٹ


ویب ڈیسک November 10, 2015
خصوصی عدالت نے شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر اور زاہد حامد کو شریک ملزم نامزدکرنے کا حکم دیاتھا فوٹو: فائل

لاہور: ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں دیگر افراد کو نامزد کرنے سے متعلق خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق اورجسٹس عامر فاروق پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے خصوصی عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم شوکت عزیز ،سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیرقانون زاہد حامد کو بھی سنگین غداری کیس میں نامزد کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت عالیہ نے شریک ملزمان سے متعلق 9 صفحات پر مشتمل فیصلے میں 21 نومبر 2014 کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ تفتیشی ادارہ کسی بھی عدالتی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر تحقیقات کرے۔

واضح رہے کہ سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے 21 نومبر 2014 کو مقدمے میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز ،سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر ،سابق وزیرقانون زاہدحامد کو بھی نامزد کرنے کاحکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔