چین نے خلا میں بھیجنے کےلیے ’’آئرن مین‘‘ تیار کرلیا
چینی خلائی ایجنسی کے مطابق یہ روبوٹ خلا اور چاند پر کئی اہم اور پیچیدہ کاموں کےلیے ڈیزائن کیا گیا ہے
چین نے آئرن مین کی فلم سے متاثر ہوکر ایک خلائی روبوٹ بنایا گیا ہے جو کئی خلا اور چانر پر کئی اہم اور پیچیدہ امور انجام دے سکے گا۔
چینی ایئرواسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کی جانب سے خلائی ایجنسی کے لیے تیارکے گئے اس ''آئرن مین'' کو ژیاؤٹیان کا نام دیا گیا ہے جس کا مطلب چھوٹا آسمان ہے، یہ روبوٹ خلا میں باہر جاکر مختلف مشن انجام دینے کے علاوہ چاند پر اترنے کے بعد کئی اہم کام انجام دے گا۔ اس کے علاوہ اسے خلائی اسٹیشنز میں بھی استعمال کرنا ممکن ہوگا۔ چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا ہاتھ لچکدار ہے اور انسانی ہاتھوں کی طرح مختلف کام کرسکتا ہے
اس روبوٹ کی لمبائی 4 فٹ ہے جس میں پاؤں کی جگہ خمیدہ جوڑ لگائے گئے ہیں اور اس میں کیمرہ اور سینسر نصب ہے جو کسی بھی جگہ کا تھری ڈی نقشہ بناسکتے ہیں۔ ناسا کی جانب سے بھی ایسا ہی روبوٹ تیار کیا گیا ہے جسے ''روبوناٹ'' کا نام دیا گیا تھا جو آج بھی 260 میل بلندی پر موجود بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ( آئی ایس ایس) میں استعمال ہورہا ہے۔
مریخ کے لیے خلائی جہاز:
چین 2020 تک مریخ پر ایک خلائی جہاز اتارنا چاہتا ہے جس کا ابتدائی ڈیزائن تیار ہے۔ مشن کے تحت پہلے مریخ کے مدار میں ایک بڑا خلائی جہاز روانہ کیا جائے گا جو ایک چھوٹا جہاز اس کی سطح پر اتارے گا۔ یہ ایک جانب تو مریخ کے بارے میں اہم معلومات جمع کرے گا تو دوسری جانب انسانوں کے اترنے کےلیے سرخ سیارے پر مناسب جگہ کا تعین کرے گا۔
چینی ایئرواسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کی جانب سے خلائی ایجنسی کے لیے تیارکے گئے اس ''آئرن مین'' کو ژیاؤٹیان کا نام دیا گیا ہے جس کا مطلب چھوٹا آسمان ہے، یہ روبوٹ خلا میں باہر جاکر مختلف مشن انجام دینے کے علاوہ چاند پر اترنے کے بعد کئی اہم کام انجام دے گا۔ اس کے علاوہ اسے خلائی اسٹیشنز میں بھی استعمال کرنا ممکن ہوگا۔ چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا ہاتھ لچکدار ہے اور انسانی ہاتھوں کی طرح مختلف کام کرسکتا ہے
اس روبوٹ کی لمبائی 4 فٹ ہے جس میں پاؤں کی جگہ خمیدہ جوڑ لگائے گئے ہیں اور اس میں کیمرہ اور سینسر نصب ہے جو کسی بھی جگہ کا تھری ڈی نقشہ بناسکتے ہیں۔ ناسا کی جانب سے بھی ایسا ہی روبوٹ تیار کیا گیا ہے جسے ''روبوناٹ'' کا نام دیا گیا تھا جو آج بھی 260 میل بلندی پر موجود بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ( آئی ایس ایس) میں استعمال ہورہا ہے۔
مریخ کے لیے خلائی جہاز:
چین 2020 تک مریخ پر ایک خلائی جہاز اتارنا چاہتا ہے جس کا ابتدائی ڈیزائن تیار ہے۔ مشن کے تحت پہلے مریخ کے مدار میں ایک بڑا خلائی جہاز روانہ کیا جائے گا جو ایک چھوٹا جہاز اس کی سطح پر اتارے گا۔ یہ ایک جانب تو مریخ کے بارے میں اہم معلومات جمع کرے گا تو دوسری جانب انسانوں کے اترنے کےلیے سرخ سیارے پر مناسب جگہ کا تعین کرے گا۔