کیا عدالت وفاق کو کالا باغ ڈیم بنانے کا حکم دے سکتی ہے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

وکلاعدالت کی معاونت کریں،اٹھارویںترمیم سے مشترکہ مفادات کونسل کادائرہ وسیع ہوناخوش آئندہے،جسٹس بندیال


Numainda Express October 24, 2012
عدالت کوعوام کے بنیادی حقوق کے حوالے سے مسائل پراحکامات جاری کرنے کااختیارہے،وکلا ،سماعت آج پھرہوگی۔ فوٹو: فائل

لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمرعطابندیال نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کیلیے دائر درخواستوں پر وکلا سے معاونت طلب کرلی ہے کہ آیا عدالت وفاقی حکومت یا مشترکہ مفادات کونسل کوڈیم تعمیر کرنے کاحکم دے سکتی ہے یانہیں۔

بعض وکلاکاموقف تھاکہ بالکل یہ عدالت کے دائرہ اختیار میںہے اورعدالت عوام کے بنیادی حقوق کی نوعیت کے کسی بھی مسئلے پرفیصلہ جاری کرسکتی ہے جس کے بعدچیف جسٹس نے کیس کی مزیدسماعت آج (بدھ)تک ملتوی کردی۔ درخواست گزار محمد اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ قومی نوعیت کے اس اہم منصوبے کوسیاسی مصلحتوں کی بھینٹ چڑھایا جارہاہے۔

عدالت مشترکہ مفادات کونسل کوکالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے اور وفاق کو اس منصوبے کوجلد مکمل کرنے کے احکامات جاری کرے۔ مسٹر جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ اٹھارویںترمیم کے بعدمشترکہ مفادات کونسل کادائرہ اختیاروسیع ہوناخوش آئندہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں