اوپن مارکیٹ میں سٹے بازی امریکی ڈالر کی قدر107روپے کے قریب پہنچ گئی
سٹے بازوں کی دھڑا دھڑ خریداری نے گزشتہ 2روز میں امریکی ڈالر کی قدر 1روپے سے زائد اضافے سے 107 روپے کی قریب پہنچا دی
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستانی روپے کے زائدالقدر ہونے کے غیرذمے دارانہ بیان کے بعد غیرقانونی منی چینجرز اورسٹے بازوں کی دھڑا دھڑ امریکی ڈالر کی خریداری نے گزشتہ 2روز میں امریکی ڈالر کی قدر 1روپے سے زائد اضافے سے 107 روپے کی قریب پہنچا دی جبکہ ڈالر کی قدر110 روپے تک پہنچنے کی افواہوں کا اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے منگل کو فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان ودیگر منی ایکس چینج کمپنیوں کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔
جس میں ڈالر کی قدر پر قابو پانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی کے تحت تمام ایکس چینج کمپنیوں کوبدھ سے این بی پی اور ایچ بی ایل ایکس چینج کمپنیوں کے توسط سے ڈالرفراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے ایگزیکٹوڈائریکٹر سید عرفان علی شاہ کو فاریکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ترجمان کی پاکستانی روپے کے اوور ویلیو اوراس کی قدر میں5 تا20 فیصد کمی کے غیرذمے دارانہ بیان نے غیرقانونی منی چینجرز اورسٹے بازوں کے حوصلے بلند کردیے جنہوں نے اوپن مارکیٹ سے گزشتہ 2 روز میں اندھادھندڈالر کی خریداری کرکے روپے کی قدر کو تنزلی سے دوچار کیا جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کی نسبت ڈیمانڈ میں کئی گنا کا اضافہ ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ غیرقانونی منی چینجرزسرعام ڈالر 106.50 روپے میں خریدرہے ہیں جس کی وجہ سے قانونی ایکس چینج کمپنیاں بھی اسی قیمت پر ڈالر کی خریداری پر مجبور ہیں جس پر ایگزیکٹوڈائریکٹراسٹیٹ بینک نے این بی پی اور ایچ بی ایل ایکس چینج کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ بدھ کوتمام ایکس چینج کمپنیوں کی ڈالر ڈیمانڈ حاصل کرتے ہی انہیں ان کی ضروریات کے مطابق امریکی ڈالر کی سپلائی کریں۔ ملک بوستان نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایکس چینج کمپنیوں کو فی ڈالر105.90 روپے کے حساب سے سپلائی کی جائے گی جو وہ 106.20 روپے پرفروخت کر سکیں گے۔
انہوں نے روپے کی بے قدری پراسٹیٹ بینک کے فوری نوٹس لینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈالر کے طلب گاروں سے اپیل کی کہ وہ سٹے بازوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی منفی افواہوں سے متاثر نہ ہوں جنہوں نے ڈالر کی قدر110 روپے تک پہنچنے کی افواہیں پھیلا کر اپنے پاس امریکی ڈالر کے وسیع ذخائر جمع کررکھے ہیں، عوام کو چاہیے کہ وہ قومی جذبے کے تحت امریکی ڈالر کی خریداری کا اس وقت تک بائیکاٹ کریں جب تک امریکی ڈالر کی قدر106 روپے سے نہ گھٹ جائے۔ انہوں دعویٰ کیا کہ رواں ہفتے کے اختتام تک امریکی ڈالر کی قدر106 روپے سے گھٹ جائے گی۔
جس میں ڈالر کی قدر پر قابو پانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی کے تحت تمام ایکس چینج کمپنیوں کوبدھ سے این بی پی اور ایچ بی ایل ایکس چینج کمپنیوں کے توسط سے ڈالرفراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے ایگزیکٹوڈائریکٹر سید عرفان علی شاہ کو فاریکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ترجمان کی پاکستانی روپے کے اوور ویلیو اوراس کی قدر میں5 تا20 فیصد کمی کے غیرذمے دارانہ بیان نے غیرقانونی منی چینجرز اورسٹے بازوں کے حوصلے بلند کردیے جنہوں نے اوپن مارکیٹ سے گزشتہ 2 روز میں اندھادھندڈالر کی خریداری کرکے روپے کی قدر کو تنزلی سے دوچار کیا جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کی نسبت ڈیمانڈ میں کئی گنا کا اضافہ ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ غیرقانونی منی چینجرزسرعام ڈالر 106.50 روپے میں خریدرہے ہیں جس کی وجہ سے قانونی ایکس چینج کمپنیاں بھی اسی قیمت پر ڈالر کی خریداری پر مجبور ہیں جس پر ایگزیکٹوڈائریکٹراسٹیٹ بینک نے این بی پی اور ایچ بی ایل ایکس چینج کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ بدھ کوتمام ایکس چینج کمپنیوں کی ڈالر ڈیمانڈ حاصل کرتے ہی انہیں ان کی ضروریات کے مطابق امریکی ڈالر کی سپلائی کریں۔ ملک بوستان نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایکس چینج کمپنیوں کو فی ڈالر105.90 روپے کے حساب سے سپلائی کی جائے گی جو وہ 106.20 روپے پرفروخت کر سکیں گے۔
انہوں نے روپے کی بے قدری پراسٹیٹ بینک کے فوری نوٹس لینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈالر کے طلب گاروں سے اپیل کی کہ وہ سٹے بازوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی منفی افواہوں سے متاثر نہ ہوں جنہوں نے ڈالر کی قدر110 روپے تک پہنچنے کی افواہیں پھیلا کر اپنے پاس امریکی ڈالر کے وسیع ذخائر جمع کررکھے ہیں، عوام کو چاہیے کہ وہ قومی جذبے کے تحت امریکی ڈالر کی خریداری کا اس وقت تک بائیکاٹ کریں جب تک امریکی ڈالر کی قدر106 روپے سے نہ گھٹ جائے۔ انہوں دعویٰ کیا کہ رواں ہفتے کے اختتام تک امریکی ڈالر کی قدر106 روپے سے گھٹ جائے گی۔