حصص مارکیٹ میں مندی کی بڑی لہرکے باعث387پوائنٹس کی کمی

کاروباری حجم پیر کی نسبت 6.56 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ52 لاکھ73 ہزار990 حصص کے سودے ہوئے


Business Reporter November 11, 2015
کاروباری حجم پیر کی نسبت 6.56 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ52 لاکھ73 ہزار990 حصص کے سودے ہوئے فوٹو: آن لائن/فائل

آئی ایم ایف کی ڈی ویلیوایشن کے لیے دباؤ کے باعث ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں کمی، خام تیل کی عالمی قیمت گرنے اور داخلی اقتصادی محاذ پر کوئی مثبت اطلاع نہ ہونے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو 22.58 پوائنٹس کی معمولی تیزی کے بعد مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی۔

جس سے انڈیکس کی34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد گر گئی، مندی کے باعث67.32 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے84 ارب94 کروڑ55 لاکھ99 ہزار474 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر61 لاکھ18 ہزار 347 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی لیکن اس سرمایہ کاری کے باوجود مارکیٹ مندی کے گرداب سے نہ نکل سکی کیونکہ اس دوران میوچل فنڈز کی جانب سے25 لاکھ88 ہزار98 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 25 لاکھ55 ہزار305 ڈالراور بروکرز کی جانب سے9 لاکھ74 ہزار944 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا ۔

جس سے مارکیٹ تنزلی کی جانب گامزن ہوئی نتیجتاًکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 378.35 پوائنٹس کی کمی سے33958.12 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 366.28 پوائنٹس گھٹ کر20102.13 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 776.81 پوائنٹس کی کمی سے56868.61 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 6.56 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ52 لاکھ73 ہزار990 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار352 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں91 کے بھاؤ میں اضافہ، 237 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں