حکومت کا مختلف بینکوں سے 96 ارب قرض لینے کا فیصلہ
آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت حکومت گردشی قرضوں کا حجم 218ارب سے کم رکھنے کی پابند ہے
حکومت نے سرکلر ڈیٹ کو مقررہ ہدف کے اندر رکھنے کیلیے مختلف بینکوں سے 96 ارب روپے قرضہ لینے کا فیصلہ کرلیا، آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت سرکلر ڈیٹ 3 سال میں ختم کیا جائے گا۔
عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدے کے تحت حکومت گردشی قرضوں کا حجم 218ارب روپے سے کم رکھنے کی پابند ہے تاہم پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 661 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے جس میں 356 ارب روپے توانائی شعبے کے اور 335 ارب روپے مختلف بنکوں اور پاور ہولڈنگ کمپنیوں کا قرضہ شامل ہے۔
گردشی قرضوں میں کمی کیلئے حکومت نے بنکوں اور پاور ہولڈنگ کمپنیوں سے مزید قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مالی سال 2017ء تک گردشی قرضوں کا حجم 218 ارب روپے تک لایا جائے گا جب کہ آئندہ سال اسے 204 ارب روپے پر لایا جائے گا اور 3 سال میں یہ قرضہ بالکل ختم ہوجائے گا۔
عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدے کے تحت حکومت گردشی قرضوں کا حجم 218ارب روپے سے کم رکھنے کی پابند ہے تاہم پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 661 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے جس میں 356 ارب روپے توانائی شعبے کے اور 335 ارب روپے مختلف بنکوں اور پاور ہولڈنگ کمپنیوں کا قرضہ شامل ہے۔
گردشی قرضوں میں کمی کیلئے حکومت نے بنکوں اور پاور ہولڈنگ کمپنیوں سے مزید قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مالی سال 2017ء تک گردشی قرضوں کا حجم 218 ارب روپے تک لایا جائے گا جب کہ آئندہ سال اسے 204 ارب روپے پر لایا جائے گا اور 3 سال میں یہ قرضہ بالکل ختم ہوجائے گا۔